اسلام آباد: نائب صدر پیپلز پارٹی سینیٹر شیری رحمان نے سینیٹ اجلاس میں کل ریڈزون میں ہونے والے سرکاری ملازمین کے پرامن احتجاج کے دوران پیش آنے والے تشدد کی شدید مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے سرکاری ملازمین کے پرامن احتجاج کو بلاوجہ پر تشدد بنا دیا۔
شیری رحمان نے اس موقع پر بتایا کہ پولیس اہلکاروں نے گورنمنٹ ملازمین کو بے رحمی سے تشدد کا نشانہ بنایا، جو کہ بالکل غیر مناسب اور ناقابل قبول عمل ہے۔ انہوں نے سینیٹ ہاؤس سے مطالبہ کیا کہ اس معاملے کا فوری طور پر نوٹس لیا جائے اور اس تشویشناک صورتحال پر حکومت کو جوابدہ ٹھہرایا جائے۔انہوں نے مزید کہا کہ "پر امن احتجاج سرکاری ملازمین کا حق ہے” اور تشدد کے بجائے حکومتی اہلکاروں کو مظاہرین سے بات چیت اور مذاکرات کا راستہ اختیار کرنا چاہیے۔ شیری رحمان کا کہنا تھا کہ اس طرح کے واقعات سے حالات مزید خراب ہو سکتے ہیں، اس لیے حکومت کو فوری طور پر اقدام کرتے ہوئے مذاکرات کی میز پر آنا چاہیے۔
شیری رحمان نے کہا کہ "مظاہرین کے ساتھ بات کی جائے، ان کے مسائل اور مطالبات کو سنا جائے تاکہ کسی بھی مزید اشتعال انگیزی سے بچا جا سکے۔” ان کا کہنا تھا کہ ایک پر امن احتجاج کو تشدد کا نشانہ بنانا عوامی اعتماد کو مجروح کرتا ہے، اور حکومت کو چاہیے کہ وہ اس حوالے سے سنجیدگی سے سوچے۔انہوں نے سینیٹ میں اس معاملے کو اُٹھایا اور اس پر فوری کارروائی کی اپیل کی تاکہ عوامی جذبات کو ٹھیس نہ پہنچے اور حکومت کی جانب سے عدلیہ اور قانون کے تحت تمام مسائل کو حل کرنے کی کوشش کی جائے۔








