مسلمانوں کے خلاف نفرت و تشدد، جابر مودی کا آزمودہ انتخابی ہتھیاربن چکا ہے

ظالم مودی نے مسلمانوں کے خلاف نفرت اور تشدد کو اپنے سیاسی فائدے کا ہتھیار بنا لیا ، مودی کی انتخابی فائدے کیلئے مسلمانوں کیخلاف کارروائیاں کرنے والے ہندو غنڈوں کی پشت پناہی جاری ہے،الیکشن کے دوران انتہا پسند آر ایس ایس کیساتھ ملکر مسلمانوں کیخلاف نفرت اور پر تشدد کارروائیوں میں اضافہ کرنا بی جے پی کا وطیرہ ہے،گودی میڈیا مسلمانوں کو مجرم اور ملک دشمن بنا کر پیش کرتا ہے

الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق ؛ بی جے پی حکومت والی ریاستوں میں الیکشن کے دوران مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز تقاریر میں اضافہ ہوتا ہے، سوشل میڈیا پر مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز بیانیہ تیزی سے پھیلایا جاتا ہے ،بھارتی میڈیا مسلمانوں کے قتل، گھروں پر حملوں ،دکانوں کو نذر آتش کرنے کو معمول کی کارروائی تصور کرتا ہے،ہندو انتہا پسند مسلمانوں کے خلاف پر تشدد کارروایئوں پر جشن مناتے ہیں، مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز جرائم اور تشدد کو رپورٹ کر نے والے صحافیوں کو بھی نشانہ بنایا جاتا ہے،

عالمی جریدے رائٹرز کے مطابق ؛ 2023 میں مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیزتقاریر کے 668 اور 2024 میں 1,165 واقعات ریکارڈ کئے گئے،بھارتی ویب سائٹ دی کوئنٹ کے مطابقَ رواں سال اپریل سے مئی کے دوران مسلمانوں کے خلاف ملک گیر سطح پر کم از کم 184 نفرت آمیز جرائم رپورٹ ہوئے، انتہا پسند مودی کے دور میں مسلمانوں کے خلاف تشدد، نفرت اور ہراسانی معمول بن چکا ہے،مسلمان دشمنی کی آگ بھڑکا کر انتہا پسند ہندوؤں کی حمایت حاصل کرنا مودی کی پستی اور سیاسی مکاری کا ثبوت ہے

Shares: