تحریک انصاف کے گرفتار ضلعی صدر شہباز بھٹی کو عدالت میں پیش کر دیا گیا جہاں ان کا 8 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرلیا گیا۔

انسداد دہشت گردی عدالت نے فیصلہ سنایا، شہباز بھٹی کو تھانہ سٹی پولیس کے حوالے کر دیا گیا،شہباز بھٹی کی 26 نومبر کے 4 مقدمات میں گرفتاری ڈال دی گئی، پولیس نے چاروں مقدمات میں شہباز بھٹی کا 10 روزہ جسمانی ریمانڈ مانگا تھا،تاہم عدالت نے 8 روز کا ریمانڈ دیا، دوران سماعت وکلا صفائی نے گرفتاری غیر قانونی قرار دے کر کیسوں سے ڈسچارج کی استدعا کی اور مؤقف اپنایا کہ شہباز بھٹی کی ایک سال بعد گرفتاری سیاسی انتقامی کارروائی ہے، سرکاری پراسیکیوٹر نے جسمانی ریمانڈ کی حمایت کی اور کہا کہ تفتیش ہوگی تو پتہ چلے گا بے گناہ ہے یا ملزم، شہباز بھٹی کو تھانہ سٹی صادق آباد نیوٹاؤن اور وارث خان درج مقدمات میں گرفتاری ڈالی گئی۔

دوسری جانب اسلام آباد ہائی کورٹ میں راجہ شہباز احمد بھٹی کی گرفتاری کی رپورٹ عدالت میں پیش کردی گئی جس کے مطابق وہ راولپنڈی کے مقدمہ میں گرفتار ہیں، راجہ شہباز بھٹی کے خلاف تھانہ شالیمار میں کوئی مقدمہ درج نہیں اور نہ گرفتاری ہے، رپورٹ کے مطابق راجہ شہباز بھٹی کو راولپنڈی پولیس نے گرفتار کررکھاہے، راجہ شہباز بھٹی کے خلاف تھانہ سٹی راولپنڈی میں دہشتگردی دفعات کے تحت مقدمہ درج ہے، عدالت نےوفاقی پولیس کی جانب سے رپورٹ پیش ہوجانے پر بازیابی درخواست نمٹادی۔

Shares: