پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ ہم فیلڈ مارشل کے عہدے کو آئینی تحفظ دلا رہے ہیں، مودی کو شکست دینے پر پاکستان کے فیلڈ مارشل کو دنیا بھر میں سراہا جارہا ہے ، کسی قانون سازی کی مضبوطی اکثریت سے نہیں اتفاق رائے سے ظاہر ہوتی ہے۔

قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ دہشتگرد ایک بار پھر سر اٹھا رہے ہیں، پاکستانی قوم نے پہلے بھی دہشتگردی کو شکست دی تھی ایک بار پھر شکست دینگے، دہشتگردوں اور ملک دشمنوں کے خلاف متحد ہونا ہوگا۔بلاول بھٹو نے کہا کہ 26ویں ترمیم میں کئی ماہ محنت کی کہ اتفاق رائے سے قانون سازی ہو، مولانا فضل الرحمان نے 26ویں ترمیم پر ووٹ ڈالنے کیلیے پی ٹی آئی سے اجازت مانگی تھی، اٹھارویں ترمیم سے صوبائی خود مختاری اور صوبوں کو حقوق ملے ، کسی کا باپ بھی اٹھارویں ترمیم ختم نہیں کر سکتا، اٹھارویں ترمیم پر پیپلزپارٹی سمیت تمام سیاسی جماعتوں کے دستخط ہیں۔آئینی عدالت میں تمام صوبوں کو برابرنمائندگی دینے کی پیپلزپارٹی کی تجویز منظور کرنے پر حکومت وقت کے شکر گزار ہیں،انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی کی سی ای سی نے 27ویں ترمیم پر حکومت کا ساتھ دینے کا فیصلہ کیا، ہم نے فیصلہ کیا آئینی عدالت قائم کرکے رہیں گے۔

بلاول زرداری کا مزید کہنا تھا کہ وانا اور اسلام آباد میں دہشتگردی کی شدید مذمت کرتے ہیں، دہشتگردوں کیخلاف سب کو متحد ہونا ہوگا، قوم فتنہ الخوارج کیخلاف متحد ہے، دہشتگردوں کو پہلے بھی شکست دی، اب بھی دیں گے، 26 ویں آئینی ترمیم بھی اتفاق رائے سے منظور کرائی تھی، 27 ویں آئینی ترمیم میں میثاق جمہوریت کے نامکمل وعدے پورے کرنے جارہے ہیں، کسی آئینی ترمیم کی مضبوطی کثرت رائے سے نہیں، اتفاق رائے سے ہوتی ہے، کسی کا باپ بھی چاہے تو 18ویں ترمیم کو ختم نہیں کرسکتا، اپوزیشن کا کام صرف اپنے قیدی کو رہا کرانا نہیں، آئینی عدالت قائم کرکے رہیں گے، 27 ویں آئینی ترمیم تاریخی کامیابی ہے، 26 ویں ترمیم میں پی ٹی آئی کی رضا مندی سے آئینی بینچ بنے، مولانا فضل الرحمان نے پی ٹی آئی سے اجازت لے کر حمایت کی تھی، آئینی عدالت میں تمام صوبوں کی نمائندگی ہوگی، محمود اچکزئی سمیت سب کو ماننا پڑے گا آئینی عدالت میں تمام صوبوں کی نمائندگی ہماری کامیابی ہے،سوموٹو کی تلوار ہر حکومت پر لٹکائی گئی، 27 ویں آئینی ترمیم کے بعد اب کوئی سوموٹو نہیں لے سکے گا، میثاق جمہوریت کے دیگر نکات پر بھی عملدرآمد کیا جائے،وزیراعظم شہبازشریف محنت کررہے ہیں، ڈیلیور بھی کررہے ہیں، جب تک سیاستدان اپنی قسمت کا فیصلہ خود نہیں کریں گے یہ ملک نہیں چلے گا، اپوزیشن احتجاج کرے لیکن سیاسی میدان نہ چھوڑے، پی پی نے این ایف سی میں صوبوں کا حصہ کم کرنے کی تجویز مسترد کی، ایف بی آر کی ناکامی صوبوں پر نہ ڈالی جائے، صوبوں کو اختیار ملا تو ایف بی آر سے زیادہ ٹیکس جمع کریں گے۔

Shares: