امریکا کی تاریخ کے طویل ترین حکومتی شٹ ڈاؤن کو ختم کرنے کے لیے بدھ کے روز ایوانِ نمائندگان میں عارضی فنڈنگ بل پر ووٹنگ متوقع ہے۔ اس بل کا مقصد خوراک کی امدادی اسکیموں کی بحالی، وفاقی ملازمین کی تنخواہوں کی ادائیگی اور ایئر ٹریفک کنٹرول نظام کو دوبارہ فعال کرنا ہے۔
ایوان میں ریپبلکن پارٹی کو 219 کے مقابلے میں 213 نشستوں کی معمولی برتری حاصل ہے، تاہم صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی حمایت کے باعث توقع ہے کہ یہ بل منظور ہو جائے گا، اگرچہ ڈیموکریٹس اس کی سخت مخالفت کر رہے ہیں۔ ڈیموکریٹس کا کہنا ہے کہ سینیٹ کے ساتھ طویل مذاکرات کے باوجود وہ ہیلتھ انشورنس سبسڈی میں توسیع حاصل نہیں کر سکے۔بل کی منظوری کی صورت میں حکومت کے لیے 30 جنوری تک فنڈز فراہم کیے جائیں گے، جس سے امریکا کا مجموعی قومی قرضہ 38 کھرب ڈالر سے بڑھ کر سالانہ تقریباً 1.8 کھرب ڈالر مزید اضافہ کرے گا۔
ریپبلکن اسپیکر مائیک جانسن نے اراکینِ ایوان سے کہا کہ “میں تمام اراکین سے درخواست کرتا ہوں کہ غور و فکر کریں، دعا کریں اور درست فیصلہ کریں۔” انہوں نے بتایا کہ شٹ ڈاؤن کے دوران تقریباً دو ماہ تک ایوان بند رکھا گیا تاکہ مذاکرات میں دباؤ بڑھایا جا سکے
سری لنکن ٹیم کے 8 کھلاڑی وطن واپسی پر آمادہ، میچزری شیڈول ہونے کا امکان








