میرپورماتھیلو باغی ٹی وی (نامہ نگار مشتاق علی لغاری)ڈپٹی کمشنر گھوٹکی منظور احمد کنرانی نے واضح کیا ہے کہ غیر حاضر اساتذہ کی رپورٹ جمع نہ کروانے والے ہیڈ ماسٹرز کے خلاف بھی کارروائی کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ جب تک مسلسل غیر حاضر رہنے والے اساتذہ کے خلاف مؤثر ایکشن نہیں ہوگا، انہیں احساس نہیں ہوگا کہ وہ قوم کے بچوں کے مستقبل سے کھیل رہے ہیں۔

وہ کمیٹی روم میں منعقدہ ڈسٹرکٹ سروس ڈلیوری کمیشن کے اجلاس کی صدارت کر رہے تھے، جس میں چیف مانیٹرنگ آفیسر عمران علی سیال، ڈی ای اوز پرائمری و سیکنڈری، ٹی ای اوز اور محکمہ تعلیم کے دیگر افسران نے شرکت کی۔

اجلاس میں ضلع بھر کے اسکولوں کی کارکردگی، اساتذہ کی حاضری، تدریسی معیار اور تعلیمی عملے کی کمی پر تفصیلی غور کیا گیا۔
ڈپٹی کمشنر نے غیر حاضر اساتذہ پر سخت ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے ڈی ای اوز کو ہدایات دیں کہ:

مسلسل غیر حاضر رہنے والے اساتذہ کی تنخواہوں میں کٹوتی کے لیے اکاؤنٹس آفیسر کو مراسلہ بھیجا جائے۔

منظور شدہ رخصت کو سروس بک میں لازمی درج کیا جائے۔

انہوں نے حالیہ STR سسٹم کے تحت ہونے والے تبادلوں پر بھی خدشات ظاہر کیے اور کہا کہ بعض اسکولوں میں اساتذہ کی شدید کمی کے باوجود تعیناتیاں نہیں ہو رہیں، جبکہ کچھ اسکولوں میں ضرورت سے زیادہ اسٹاف موجود ہے۔ انہوں نے اس غیر متوازن صورتحال کو تعلیمی معیار میں کمی کا سبب قرار دیتے ہوئے اس حوالے سے مکمل رپورٹ طلب کر لی تاکہ سفارشات سیکریٹری تعلیم کو ارسال کی جا سکیں۔

ڈپٹی کمشنر منظور کنرانی نے کہا کہ اگرچہ ضلع گھوٹکی کے بہت سے اساتذہ اپنی ذمہ داریاں ایمانداری سے ادا کر رہے ہیں، تاہم چند مسلسل غیر حاضر اساتذہ پورے نظام کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔ انہوں نے اساتذہ پر زور دیا کہ وہ مثبت سوچ، جذبہ خدمت اور خلوص کے ساتھ اپنی ذمہ داریاں ادا کریں تاکہ علاقے میں تعلیم کا فروغ ممکن ہو سکے۔

انہوں نے کہا کہ ڈسٹرکٹ سروس ڈلیوری کمیشن کا اصل مقصد ضلع میں تعلیم کے معیار کو بہتر بنانا ہے، اس لیے تمام متعلقہ افسران پوری توانائی کے ساتھ ذمہ داریاں ادا کریں تاکہ گھوٹکی تعلیمی میدان میں نمایاں مقام حاصل کر سکے۔

قبل ازیں سی ایم او نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ گزشتہ چھ ماہ میں 44 سیکنڈری اور 75 پرائمری اساتذہ مسلسل غیر حاضر پائے گئے ہیں۔

Shares: