پنجاب بھر میںٹریفک قوانین کی خلاف ورزیوںپر ٹریفک پولیس کی سختیاں بڑھ گئیں، قانون پر عملدرآمد کا آغاز کر دیا گیا، ون وے کرنے والا خود کش بمبار قرار دے دیا گیا،کوئی معافی نہیں، سیدھا پرچہ ہو گا
لاہور سمیت پنجاب بھر میں ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیوں پر پولیس متحرک ہو چکی ہے، ون وے کی خلاف ورزی اور ہیلمٹ نہ ہونے پر چالان کے ساتھ مقدمہ کا بھی اندراج ہو گا، ون وے کی خلاف ورزی کو پولیس اہلکاروں کی جانب سے "خود کش” قرار دیا گیا اور کہا گیا کہ ون وے کی خلاف ورزی کرنے والا نہ صرف خود مرتا ہے بلکہ دوسرے کو بھی مارتا ہے، دوفٹ بھی ون وے کسی صورت نہ جائیں بلکہ ٹریفک قوانین کی پاسداری کریں، اسی طرح ہیلمٹ نہ پہننے پر بھی کسی قسم کی معافی نہیں، چالان کے ساتھ مقدمہ درج ہو گا،اس ضمن میں مختلف پولیس اہلکاروں کی آڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہیں جس میں وہ شہریوں سے گزارش کر رہے ہیں کہ ٹریفک قوانین کی پاسداری کریں،پولیس کو ٹریفک قوانین کی پاسداری کے لئے پنجاب میں سختی سے ہدایات دی گئی ہیں ،خصوصی ٹیمیںتشکیل دی گئی ہیں
دوسری جانب پنجاب بھر میں ٹریفک نظام کی اصلاحات کے نام پر ٹریفک پولیس نے گزشتہ 48 گھنٹوں کے دوران بڑے پیمانے پر کارروائیاں کرتے ہوئے 7 کروڑ 12 لاکھ روپے سے زائد کے چالان جاری کیے۔ مختلف خلاف ورزیوں پر 76 ہزار سے زائد شہریوں کو چالان کیا گیا جبکہ سنگین خلاف ورزیوں پر 1402 ایف آئی آرز بھی درج کی گئیں،ترجمان کے مطابق کارروائیوں کے دوران بغیر لائسنس ڈرائیونگ پر 11 ہزار 700 افراد کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے بھاری جرمانے عائد کیے گئے، جبکہ ون وے کی خلاف ورزی پر 4 ہزار سے زائد شہریوں کے خلاف سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی گئی،اسی طرح بغیر ہیلمٹ موٹر سائیکل چلانے والے 12 ہزار سے زائد موٹر سائیکل سواروں کو چالان ٹکٹ جاری کیے گئے،پبلک ٹرانسپورٹ میں اوور لوڈنگ کے خلاف بھی کریک ڈاؤن کیا گیا، جس کے تحت 1397 گاڑیوں کو جرمانے کیے گئے اور متعدد کو بند کر دیا گیا،کم عمر ڈرائیونگ کے معاملے پر پولیس نے 3 ہزار سے زائد کم عمر ڈرائیورز کے خلاف کارروائیاں کیں، غیر نمونہ نمبر پلیٹس استعمال کرنے پر 3875 شہریوں کے خلاف، جبکہ غلط پارکنگ پر 1262 ڈرائیورز کے خلاف کارروائی کی گئی، دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں کے خلاف بھی بڑا آپریشن کیا گیا، جس میں 7200 سے زائد گاڑیوں کے چالان کیے گئے اور کئی گاڑیاں موقع پر ہی بند کر دی گئیں،ترجمان نے مزید بتایا کہ ٹریفک میں رکاوٹ بننے والے نشئی افراد اور بھکاریوں کے خلاف بھی کارروائی کی گئی، جس دوران 36 مقدمات درج کیے گئے۔








