تاجکستان نے افغانستان کے ساتھ 1,344 کلومیٹر طویل غیر مستحکم سرحد کی مشترکہ نگرانی کے لیے روس کے ساتھ فوجی تعیناتی پر بات چیت شروع کر دی ہے۔

یہ پیشرفت گزشتہ ہفتے سرحدی علاقے میں حملوں میں پانچ چینی شہریوں کی ہلاکت اور پانچ کے زخمی ہونے کے بعد سامنے آئی ہے۔رائٹرز کے مطابق تاجکستان روس اور ماسکو کی سربراہی میں قائم علاقائی سیکیورٹی اتحاد کے ساتھ سرحد کی مشترکہ نگرانی کے امکانات پر گفتگو کر رہا ہے۔ تاجک سیکیورٹی اداروں کے تین ذرائع نے بتایا کہ حالیہ حملوں کے بعد اس تجویز پر سنجیدگی سے غور کیا جا رہا ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ تاجک حکومت روسی فوج کو سرحدی نگرانی میں شامل کرنے کے امکان پر بات چیت کر رہی ہے، جبکہ روسی فوج کی دوشنبے کے قریب موجود بڑی بیرونی فوجی تنصیب بھی اس تعاون کا حصہ بن سکتی ہے۔

طالبان حکام نے بھی تاجکستان کے ساتھ سرحدی سیکیورٹی میں تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے

افغانستان میں طالبان دھڑوں کی خانہ جنگی،خطے میں نیا بحران

Shares: