جنوبی وزیرستان میں گزشتہ روز پیش آنے والے واقعے میں کالعدم ٹی ٹی پی سے وابستہ ایک سینئر کمانڈر اپنے ہی دستی بم کے دھماکے میں ہلاک ہوگیا۔
باخبر ذرائع کے مطابق ہلاک ہونے والا شدت پسند پکتیکا، ضلع ارگون کے گاؤں گل شاہ خیل کا رہائشی اور پکتیکا میں سرگرم مسلم یار گروپ کا اہم کمانڈر تھا۔ذرائع کے مطابق مذکورہ کمانڈر چند روز قبل افغانستان سے غیر قانونی طور پر جنوبی وزیرستان میں داخل ہوا تھا، جہاں وہ اپنے نیٹ ورک سے دوبارہ رابطے اور بعض کارروائیوں کی منصوبہ بندی میں مصروف تھا،گزشتہ روز فورسز کی جانب سے علاقے میں ایک آپریشن کیا گیا، جس کے دوران کمانڈر نے مبینہ طور پر مزاحمت کی۔ اسی دوران اس کے پاس موجود دستی بم پھٹ گیا جس کے نتیجے میں وہ موقع پر ہی ہلاک ہوگیا۔
ذرائع کے مطابق اس واقعے کے بعد افغان طالبان (ٹی ٹی اے) اور کالعدم ٹی ٹی پی کے درمیان آپریشنل روابط کی موجودگی ایک بار پھر واضح ہو گئی ہے۔ بتایا گیا ہے کہ مذکورہ کمانڈر دونوں گروہوں کے نیٹ ورک کو ایک بار پھر مضبوط بنانے اور رابطے بحال کرنے کی کوششوں میں تھا۔سیکیورٹی ماہرین کے مطابق ایسے واقعات اس بات کا ثبوت ہیں کہ سرحد پار موجود شدت پسند عناصر پاکستان میں کارروائیاں کرنے کے لیے مسلسل کوشاں ہیں، جبکہ ان کے سہولت کار اور رابطہ گروہ انہیں مدد فراہم کرتے ہیں۔ اس طرح کے واقعات اس بات کی نشاندہی کرتے ہیں کہ جنوبی وزیرستان اور مبینہ سرحدی راستے اب بھی کالعدم تنظیموں کی سرگرمیوں کے لیے استعمال کیے جا رہے ہیں۔








