علامہ اقبال ایئرپورٹ پر غیرقانونی ہتھیاروں کی کھیپ پکڑی گئی

0
29

لاہور: علامہ اقبال ایئرپورٹ کے کارگو سیکشن میں کسٹم حکام نے کارروائی کرتے ہوئے جدید ترین ہتھیاروں کی غیر قانونی کھیپ پکڑ لی۔

ذرائع کے مطابق کراچی کے ایک اسلحہ ڈیلر نے بیرون ملک سے نہایت جدید رائفلز کی امپورٹ کے لیے لاہور ایئرپورٹ کا انتخاب کیا۔ کسٹم حکام نے دستاویزات کا معائنہ کیا تو سندھ میں کاروبار کرنے والی اسلحہ کمپنی نے سندھ حکومت سے حاصل کیا جانے والا لازمی درکار امپورٹ لائسنس پیش نہیں کیا جبکہ اُس کے پاس محکمہ داخلہ پنجاب سے درکار ٹرانسپورٹیشن لائسنس بھی موجود نہیں تھا۔

اسی اثناء میں امپورٹ کی جانے والی رائفلز کے ابتدائی معائنہ میں کسٹم حکام کو ان کی تکنیکی تفصیلات کے بارے میں بھی شک ہوا جس پر اسلحہ ماہرین سے جانچ کروائی جا رہی ہے۔رائفلز امپورٹ کرنے والی کمپنی نے گڈز ڈیکلیریشن(GD)میں رائفلز کا ’کیلیبر‘یعنی بور.308 درج کیا لیکن کسٹم حکام کو شک ہے کہ یہ رائفلز7.62 بور کی ہیں اور پاکستان میں 7.62 کیلیبر کے ہتھیار ممنوعہ فہرست میں شامل ہیں۔

وفاقی حکومت کی جانب سے لاگو کی جانے والی اسلحہ امپورٹ پالیسی کے تحت 18 انچ سے چھوٹی بیرل کی رائفل امپورٹ کرنا منع ہے لیکن ایئرپورٹ پر آنے والی رائفلز کی بیرل کی پیمائش12 سے13 انچ کے لگ بھگ ہے۔

اسلحہ ماہرین کے مطابق رائفلز کی غیر حتمی تکنیکی جانچ سے شبہ ہو رہا ہے کہ یہ نہایت طاقتور ’بور‘ کی جدید رائفلز ہیں اور ان کا کیلیبر ’جی ڈی‘ میں ظاہر کردہ کیلیبر سے مختلف ہے جبکہ ان سیمی آٹومیٹک رائفلز کو معمولی سی تکنیکی تبدیلی کے بعد مکمل آٹو میٹک بھی بنایا جا سکتا ہے۔

ذرائع کے مطابق یہ غیر معمولی اور مشکوک بات ہے کہ کراچی کے اسلحہ ڈیلر نے کراچی ایئرپورٹ پر امپورٹ منگوانے کی بجائے لاہور ایئرپورٹ کا انتخاب کیوں کیا اور سندھ حکومت سے امپورٹ لائسنس کیوں نہیں حاصل کیا گیا ۔

ذرائع کےمطابق یہ شبہ ظاہرکیا جارہا ہے کہ کسٹم کلیئرنس کے بعد ان رائفلز کو پشاور کی اسلحہ مارکیٹ میں پہنچایا جانا تھا۔

یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ رائفلز کی تکنیکی تفصیلات کی جانچ کےلیے اسلحہ ماہرین سے رابطہ کیا جارہا ہے۔اگر دستاویزات نامکمل اور امپورٹ کردہ رائفلز کا کیلیبر اور دیگر تکنیکی معیار ممنوعہ ثابت ہوا تو کھیپ ضبط کر لی جائے گی۔

Leave a reply