کویت میں پاکستانی شہری کو پھانسی دےدی گئی
کویت میں قتل اور غیرقانونی اسلحہ رکھنے کے الزام میں پاکستانی شہری کو پھانسی دیدی گئی۔اطلاعات کے مطابق کویتی میڈیا کے مطابق کویت میں آج بدھ کے روز علی الصبح سات افراد جن میں کویتی شہریوں کے علاوہ غیرملکی بھی شامل تھے کو پھانسی دے دی گئی جو قتل سمیت دیگر سنگین جرائم میں ملوث تھے۔
کویتی پبلک پراسیکیوشن نے بتایا کہ اپیل کورٹ اور سپریم کورٹ نےسزائے موت کی توثیق کی تھی۔ امیر کویت نے عدالتی فیصلے پر عملدرآمد کا حکم جاری کیا تھا جسے بدھ کو دارالحکومت کی سینٹرل جیل میں نافذ کردیا گیا۔
پبلک پراسیکیوشن کا کہنا ہے کہ جن سات افراد کو موت کی سزا دی گئی ان میں سے 4 کا تعلق کویت، ایک کا پاکستان اور دو کا شام اور ایتھوپیا سے تھا، تمام ملزمان پر قتل، غیر قانونی اسلحہ اور بارود جمع کرنے کے الزام ثابت ہوئے تھے، ملزمان پر نشہ کرنے اور نشے کی حالت میں گاڑی چلانے کے الزامات بھی تھے۔
سزائے موت کے قیدیوں میں دو خواتین بھی شامل تھیں جن میں ایک کا تعلق کویت اور دوسری کا ایتھوپیا سے تھا۔ ان پر اغوا، چوری کے علاوہ بدکاری کے بھی الزامات تھے۔
یاد رہے کہ اس سے پہلےتین دن قبل سعودی عرب میں بھی منشیات اسمگلنگ کا جرم ثابت ہونے پر ایک پاکستانی کو سزائے موت دے دی گئی۔اس حوالے سے سعودی سوشل میڈیا ذرائع کے مطابق پاکستانی شہری گلزار خان ولد منت خان کو ہیروئن کی اسمگلنگ کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔
عدالت میں سماعت کے دوران گلزار خان پراسمگلنگ کا الزام ثابت ہوا تھا جس پر اسے سزائے موت سنائی گئی تھی.پیر (14 نومبر ) کے روز گلزار خان کی سزائے موت پر عمل درآمد کردیا گیا۔
اس کے علاوہ عبدالرحیم حمیدی الجوہر نامی شامی شہری کا بھی ممنوعہ نشہ آور گولیاں درآمد اور وصول کرنے پر سر قلم کیا گیا ہے۔10 نومبر کو بھی سعودی عرب میں 2 پاکستانیوں کو منشیات کی اسمگلنگ کے ہی الزام میں سزائے موت دی جاچکی ہے۔
یاد رہے کہ چند دن پہلے سعودی عرب میں زیادتی اور قتل کے مقدمے میں چار پاکستانیوں کے سرقلم کردیے گئےتھے
سعودی پریس ایجنسی کے مطابق وزارت داخلہ نے ایک بیان میں بتایا ہے کہ زیادتی اور قتل کے جرم میں سزائے موت پانے والے چار پاکستانیوں کے سرقلم کردیے گئے۔ مجرمان نے دارالحکومت ریاض میں ایک گھر میں گھس کر خاتون اور اس کے بیٹے کو زیادتی کا نشانہ بنانے کے بعد گلا گھونٹ کر قتل کردیا تھا جب کہ مجرمان طلائی زیورات اور نقدی بھی لوٹ کرفرار ہوگئے تھے۔
سعودی عرب میں رواں سال کے دوران اب تک مختلف مقدمات میں سزائے موت کے مرتکب 20 مجرموں کے سرقلم کیے گئے ہیں۔
گزشتہ سال دس جولائی کو پاکستانی شہری سمیت 6 مجرموں کے منشیات اسمگلنگ کے جرم میں سرقلم کیےگئے تھے جوکہ 2017 میں ایک ہی روز مجرموں کو منطقی انجام تک پہنچانے کی سب سے بڑی تعداد تھی۔سال 2017 میں مجموعی طور پر 141 سزائے موت کے مجرموں کے سر تلوار کے ذریعے تن سے جدا کردیے گئے تھے۔
شوکت خانم کے باہر سے مشکوک شخص گرفتار
جس کو پنجاب کا سب سے بڑا ڈاکو کہتا تھا اسے ڈاکو کی وزارت اعلیٰ کے نیچے عمران خان پر حملہ ہوا