طارق محمود باجوہ ایک عوامی لیڈر

طارق محمود باجوہ ایک عوامی لیڈر
باغی ٹی وی : صفدر آباد (رانا شہباز نثار) سابقہ MPA طارق محمود باجوہ جو کہ پچھلے دور میں صفدر آباد ،سانگلہ ہل،شاہکوٹ اور ضلع ننکانہ صاحب کے مضبوط سیاسی لیڈر لیڈر ثابت حہوئے جو کہ دو مرتبہ ایک دفعہ ن لیگ کے نشان پر اور ایک دفعہ خرگوش کے نشان پر ایم پی اے منتخب ہوئے اور اپنے تمام شہروں جن میں صفدر آباد،سانگہ ہل، شاہکوٹ سے چیئرمین میونسپل کمیٹی اور ضلعی چیئرمین ننکانہ صاحب بھی اپنے منتخب کروائے اور 2018 کے الیکشن میں NA118 سے آزاد حیثیت سے الیکشن میں حصہ لیا اور ن لیگ کے امیدوار برجیس طاہر کے71891ووٹ کے مقابلے میں 68995 ووٹ حاصل کئے جبکہ پاکستان تحریک انصاف کی مقبولیت کے باوجود پی ٹی آئی کے امیدوار 66994 ووٹ لے سکے۔ طارق محمود باجوہ صاحب نے رواں ماہ ہی پی ٹی آئی میں شمولیت اختیار کی جن کی شمولیت نے علاقائی سیاست کا رخ ہی تبدیل کر دیا اور جہاں پر طارق محمود باجوہ کی شمولیت سے ضلع ننکانہ صاحب میں پی ٹی آئی کی پوزیشن مضبوط ہوئی ساتھ ہی حلقہ میں پی ٹی آئی کے ٹکٹ پر مقابلہ بھی شروع ہو گیا اور پی ٹی آئی پارٹی بھی تقسیم ہو گئی تھی لیکن طارق محمود باجوہ صاحب نے کہا ہے کہ پارٹی جوائن کرنے کا مطلب پارٹی کے فیصلے پر سر جھکانا ہے ٹکٹ نہ ملی تو انتخابات میں حصہ نہیں لوں گا، پی ٹی آئی کے تمام دھڑوں کو دعوت دیتا ہوں کہ آئیں سب مل کر عمران خان کے ہاتھ مضبوط کریں، آپسی اختلاف کا کوئی فائدہ نہیں، وہ سانگلہ ہل میں اپنے ڈیرے پر صحافیوں کے اعزاز میں دیئے گئے عشائیہ کے موقع پر گفتگو کر رہے تھے.
میں یہاں پر بتاتا چلوں کہ طارق باجوہ اپنے حلقہ کی عوام کی خدمت میں کوئی کسر نہیں چھوڑتے اور ان کو ملنے کے لیے کسی ٹاؤٹ یا ٹائم لینے کی کوئی ضرورت نہیں پڑتی ان عام آدمی بھی ڈائریکٹ جا کر مل لیتا ہے اور اپنا کام کروا لیتا ہے اور شاید اسی وجہ سے حلقہ کی عوام نے 2018 کے الیکشن میں آزاد حیثیت سے بھاری اکثریت میں ووٹ دے کر ثابت کر دیا کہ باجوہ صاحب کو کسی پارٹی کی کوئی ضرورت نہیں بلکہ پارٹیوں کو باجوہ صاحب کی ضرورت ہے اور پی ٹی آئی میں شمولیت سے ننکانہ صاحب سے پی ٹی آئی کی جیت یقینی ہو گئی ہے اور جہاں تک پارٹی ٹکٹ کے لئے اختلافات کی فضاء پیدا ہو رہی تھی تو باجوہ صاحب کے ٹکٹ کے حوالے سے اس بیان پر پارٹی میں اختلاف بھی ختم ہو جائیں گے۔

Leave a reply