جاپان میں ساحلی گارڈز کا اسپیشل گشتی شپ مٹی میں دھنس گیا

0
27

ٹوکیو:جاپانی ساحلی گارڈز نے اعلان کیا ہے کہ ان کا ایک اسپیشل گشت کرنے والا فوجی شپ نیگاتا صوبے کے نزدیک مٹی میں دھنس گیا ہے جب کہ بحری جہاز میں 43 بحری گارڈز بھی سوار ہیں۔

جاپان میں نیوی کا ایک سپیشل گشت کرنے والا جنگی شپ نیگاتا صوبے کے قریب مٹی میں دھنس گیا ہے۔ یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب موسلادھار بارش ہو رہی تھی اور 40 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوا بھی چل رہی تھی کہ کشتی کم گہرے پانی کے علاقے میں مٹی میں دھنس گئی۔

رپورٹ کے مطابق کشتی میں سوار سارے ساحلی گارڈز محفوظ رہے لیکن بحری جہاز سے تیل کے اخراج مشاہدہ کیا گیا ہے اور اس میں پانی داخل ہونا شروع ہو گیا ہے۔یہ حادثہ بدھ کی صبح 6:30 بجے پیش آیا۔جاپانی ساحلی گارڈز نے اس واقعہ کی تحقیقات شروع کر دی ہیں۔

وہ ارب پتی جنہوں نے 2022 میں اپنی دولت کھوئی یا کمی واقع ہوئی

دوسری طرف یوکرین کے شہر برووری میں ہنگامی ڈیوٹی پر مامور ہیلی کاپٹر گر کر تباہ ہوگیا جس کے نتیجے میں 18 افراد ہلاک اور 29 زخمی ہوگئے۔عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق یوکرین کے ایمرجنسی ریسکیو ہیلی کاپٹر میں وزیر داخلہ اور دو اہم سرکاری عہدیداروں سمیت 9 افراد سوار تھے اور نامعلوم مقام کی جانب جا رہے تھے۔

بھارت دنیا میں سب سے زیادہ آبادی والا ملک بن گیا

پرواز بھرنے کے تھوڑی دیر بعد ہیلی کاپٹر ہچکولے کھاتے ہوئے زمین بوس ہوگیا۔ ہیلی کاپٹر میں سوار تمام افراد سمیت جہاں ہیلی کاپٹر گرا وہاں موجود مزید 7 افراد ہلاک ہوگئے۔ہیلی کاپٹر گرنے کے مقام پر بڑی تعداد میں شہری اور بچے موجود تھے اس لیے حادثے میں 3 بچے بھی ہلاک ہوئے جب کہ 29 زخمیوں میں بھی 15 بچے شامل ہیں۔

سرکاری میڈیا نے ابتدا میں یہ بتایا تھا کہ ہیلی کاپٹر ایک پرائمری اسکول پر گرا تھا تاہم بعد میں کہا گیا کہ ہیلی کاپٹر ایک نرسری کے نزدیک گرا تھا جہاں بڑی تعداد میں بچے مقیم تھے۔

یوکرین،طیارہ عمارت سے ٹکرا گیا، وزیرداخلہ،وزارت کے دیگرحکام سمیت 16 افراد ہلاک

یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ ہیلی کاپٹر پہلے پرائمری اسکول سے ٹکرایا اور پھر نزدیکی عمارت کے قریب گر کر مکمل طور پر تباہ ہوگیا اور اس میں آگ بھڑک اُٹھی تھی۔تاحال ہیلی کاپٹر حادثے کی وجہ کا تعین نہیں ہوسکا ہے تاہم حادثے کے وقت تاریکی تھی اور فوگ کی وجہ سے حد نگاہ نہ ہونے کے برابر تھی۔ واقعے کی تحقیقات کے لیے انکوائری کمیٹی تشکیل دیدی گئی۔

Leave a reply