آئین شکنی غداری ،دین میں کوئی زبردستی نہیں تو قانون میں زبردستی کیسے ہوسکتی ہے ؟جسٹس قاضی فائز عیسیٰ
آئین شکنی غداری ،دین میں کوئی زبردستی نہیں تو قانون میں زبردستی کیسے ہوسکتی ہے ؟جسٹس قاضی فائز عیسیٰ باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ بار کی دعوت پر جسٹس قاضی فائز عیسی نے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آئین کو 50 سال ہونے کو ہیں آئین پر عمل نہیں ہو رہا آئین توڑنے پر آرٹیکل 6 کے زمرے میں آ جاتا ہے آئین کی تحفظ کی ضرورت ہے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے خطاب کرتے ہوئے مزید کہا ہے کہ قائداعظم نے کہا تھا کہ آئین جمہوری اور اسلامی قوانین پر مبنی ہوگا،آئین ہر شہری کو تحفظ دیتا ہے ،اقلیتوں کو بھی انصاف مہیا کرنا مسلما ن کا فرض ہے، سیکھتا وہی ہے جو ہمیشہ اپنے آپ کو طالب علم تصورکرے،آئین کی 280 دفعات ہیں جن میں سے دو درجن کے قریب دفعات عوامی حقوق کے تحفظ سے متعلق ہیں یہ دو درجن دفعات ہر شہری سمجھ لے جو ان کی زندگی پر اثر انداز ہوتی ہیں، اسلام میں سب برابر ہیں اور عدل وانصاف کا بول بالا ہونا چاہیے،پوری کائنات پر اقتدار اعلی اللہ تعالی کا ہے اور اختیارات کا استعمال ایک مقدس امانت ہے ریاستی طاقت اور اختیار کا استعمال عوام … آئین شکنی غداری ،دین میں کوئی زبردستی نہیں تو قانون میں زبردستی کیسے ہوسکتی ہے ؟جسٹس قاضی فائز عیسیٰ پڑھنا جاری رکھیں
کاپی اور ایمبیڈ کرنے کے لیے اپنی WordPress سائٹ میں یہ یوآرایل پیسٹ کریں
اپنی ویب سائٹ میں ایمبیڈ کرنے کے لیے اس کوڈ کو کاپی اور پیسٹ کریں