آئینی ترمیم کیلئے سینیٹرز کو ہراساں،معاملہ سینیٹ پہنچ گیا،خاتون رکن رو پڑی

senate

اسلام آباد (محمد اویس) سینیٹ میں آئینی ترمیم ہے کے لیے سینیٹرز کو ہراساں کرنے کا معاملہ پہنچ گیا بلوچستان کے سینیٹرز نے استعفیٰ ہونے کی دھمکی دیتے ہوئے کہاکہ اسطرح کوئی بےضمیر ہی ووٹ دے گا ووٹ کے لیے ہراساں کرنا قبول نہیں ۔سینیٹ نے دو بل پاس کرلیے جبکہ ایک بل قائمہ کمیٹی کو بھیج دیا گیا ۔ڈپازٹ پروٹیکشن کارپوریشن ترمیمی بل 2024اورخصوصی عدالتوں کا قیام (بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی جائیدادیں )بل 2024 پاس جبکہ قومی فرانزک ایجنسی بل 2024 قائمہ کمیٹی کو بھیج دیا گیا ،ایوان میں تحریک انصاف کے پارلیمانی رہنما علی ظفر کے علاوہ صرف دو سینیٹر شریک ہوئے ۔

جمعرات کو سینیٹ کا اجلاس 1گھنٹے 12منٹ تاخیر سے چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی کی زیرصدارت پارلیمنٹ ہاوس میں شروع ہوا۔پریزائڈنگ افسران کے لیے سینیٹر عرفان صدیقی ،سینیٹر سلیم مانڈوی والا اور سینیٹر ثمینہ ممتاز زہری کا اعلان کیا گیا ۔سینیٹر کامران مرتضیٰ نے کہاکہ دکی کان میں مزدوروں کو قتل کیا گیا ایک زبان والے کو قتل کیا جاتا ہے اور الزام دوسری زبان والے پر لگاتے ہیں کیا یہ بنگلہ دیش بنانے کا منصوبہ ہے اگر ایسا ہے تو قتل کے بغیر بھی یہ کام ہوسکتا ہے دوسری زبان والوں نے اس کی مذمت کررہے ہیں اور اس سے لاتعلقی کررہے ہیں ۔اس طرح کے واقعات پر دعا نہیں دوا کی ضرورت ہے ۔

دکی میں مزدروں پر حملہ،معاملہ قائمہ کمیٹی کو بھجوا دیا گیا
سینیٹر علامہ ناصر عباس نے کیاکہ پاڑاچنار میں سو سے زیادہ لوگ مارے گئے ہیں لیکن وہاں امن نہیں ہے قتل و غارت کا مشکوک سلسلہ نہیں رک رہاہے ۔ امن ان کا بنیادی حق ہے وہ ان کو دیا جائے تھوڑے سے عرصے میں سو لوگ مارے گئے ہیں ۔ حکومت اور عسکری ادارے دلچسپی لیں تو یہ معاملہ حل ہوسکتا ہے ۔سینیٹر عمر فاروق نے کہاکہ بلوچستان میں کوئی رٹ نہیں ہے پارلیمانی نظام کو بھی یرغمال کیا ہوا ہے ۔سینیٹر مولانا عطاءالرحمن نے ایوان میں مختلف واقعات میں شہید و جان بحق اورڈپٹی چیئرمین سینیٹ میر ہمایوں خان مری کی وفات پر ایوان میں دعا کرائی ۔مولانا عبدالواسع نے کہاکہ دکی میں تین ماہ قبل لوگوں کو اغو ا کیا گیااور تاوان کی ادائیگی کے بعد ان کو چھوڑا گیا۔ دکی میں تین گھنٹے حملہ جاری رہا۔ ڈرؤن کیمرے استعمال کئے گئے یہ واقع شہر کے اندر ہوا ہے ۔ اس معاملے کو قائمہ کمیٹی کو بھیج دیا جائے ۔چیئرمین سینیٹ نے دکی میں مزدوروں کے قتل کے واقعے کو قائمہ کمیٹی کو بھیج دیا۔

سینیٹر شہادت اعوان نے چیئرمین کمیٹی داخلہ فیصل سلیم رحمان کی طرف سے انسداد اسمگلنگ تارکین وطن ترمیمی بل 2024 ،انسداد انسانی سمگلنگ ترمیمی بل 2024 اور انسداد الیکٹرانک جرائم ترمیم بل 2024 پر قائمہ کمیٹی کی رپورٹ ایوان میں پیش کی ۔وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے وزیر داخلہ کی طرف سے قومی فرانزک ایجنسی بل 2024 ایوان میں پیش کیا ۔بل قائمہ کمیٹی کو بھیج دیا گیا ۔سینیٹر محمد اورنگ زیب نے ڈپازٹ پروٹیکشن کارپوریشن ترمیمی بل 2024 ایوان میں پیش کیا ۔ڈپازٹ پروٹیکشن کارپوریشن ترمیمی بل 2024 سینیٹ نے متفقہ طور پر پاس کرلیا ۔وزیر برائے اورسیز پاکستانیز چوہدری سالک حسین نے خصوصی عدالتوں کا قیام (بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی جائیدادیں )بل 2024 ایوان میں پیش کیا .چوہدری سالک حسین نے کہاکہ اس بل سے 90دن کے اندر جائیدادوں کے کیسوں کا عدالتوں میں فیصلہ ہوگا۔خصوصی عدالتوں کا قیام (بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی جائیدادیں) بل 2024 متفقہ طور پر منظور کرلیا گیا ۔

ایس سی او کانفرنس کا کامیاب انعقاد،سینیٹ میں قرارداد کثرت رائے سے منظور
شیری رحمان نے ایس سی او کانفرنس کے کامیاب انعقاد پر قرار داد ایوان میں پیش کی، تحریک انصاف کے علاوہ سب جماعتوں نے اس قرارداد پر دستخط کئے ہیں،قرارداد میں کہا گیا ہے کہ حکومت کی طرف سے ایس سی او کی کامیاب انعقاد پر حکومت کو مبارک باد پیش کرتے ہیں ۔ایس سی او سربراہ اجلاس پاکستان کی بڑی کامیابی ہے۔ ایک طویل عرصے بعد پاکستان میں عالمی سطح کا اجلاس منعقد ہونا بڑی کامیابی ہے۔ایس سی او سربراہ اجلاس کے ذریعے بین الاقوامی برادری میں پاکستان کا سفارتی قد بڑھا ہے۔یہ پاکستان کی بڑی سفارتی کامیابی ہے۔ایس سی او سربراہ اجلاس کے انعقاد سے پاکستان کو علاقائی تجارت ، امن و استحکام کو فروغ ملے گا۔ شیری رحمان نے کہاکہ بھارت نے سارک کو غیر فعال بنا رکھا ہے۔ایس سی او سربراہ اجلاس سے دنیا میں پاکستان کا بہت مثبت تشخص ابھرا ہے۔سربراہ اجلاس کے موقع پر کئی معاہدے بھی طے پائے ہیں۔اس تاریخی موقع سے فائدہ اٹھانے کی ضرورت ہے۔

ریاست نے فیصلہ کیا تو نہ گنڈا پور نظر آیا نہ پی ٹی آئی،ایمل ولی خان
سینیٹرایمل ولی خان نے کہاکہ حقیقت میں پاکستان میں بہت بڑی کانفرنس کا انعقاد ہوا لوگوں نے بڑے عرصے بعد ہلچل ٹی وی پر دیکھی لیکن ہم سب گرفتار تھے راستے بند تھے کرفیو کے باجود اس کانفرنس کا انعقاد خوش آئند ہے ہمیں اسپیشل کمیٹی میں جانے کے لیے سیکیورٹی والوں کی منتیں کرنی پڑیں جب ریاست نے فیصلہ کرلیا کہ یہ کانفرنس پرامن ہونی تو پھر گنڈاپور نظر آیا ، نہ پی ٹی آئی اور نہ ہی کوئی دہشتگرد ۔کس طرح ہوسکتا ہے کہ پولیس لاجز کے اندر ایک سینیٹر کے لاج کا محاصرہ کرتی ہے اختر مینگل کے اہل خانہ کے ساتھ ایسا ہونا پورے ایوان کے لیے شرمناک ہے، شیری رحمان ہر وقت خواتین کے حقوق کے لیے بات کرتی ہیں لیکن آج خاموش ہیں۔سینیٹر عرفان الحق صدیقی نے کہاکہ ایس سی او سربراہ اجلاس کا کامیاب انعقاد ہمارے لئے باعث افتخار ہےایک وقت تھا کہ پاکستان کو دہشت گردی سے جوڑا جاتا تھااب اللہ کے فضل سے عالمی برادری میں پاکستان کا روشن چہرہ سامنے آیا ہےایس سی او سربراہ اجلاس سے پہلے سعودی عرب کا بڑا تجارتی وفد پاکستان آیاملائیشیا اور روس کے وزرائے اعظم بھی پاکستان آے،پاکستان کے تمام معاشی اشاریے مثبت ہیں ملکی معیشت بہتری کی جانب گامزن ہےاپوزیشن نے بھی ایس سی او سربراہ اجلاس کے موقع پر احتجاج ملتوی کر کے اچھا کیاہمیں ملک میں سیاسی استحکام اور ہم آہنگی کو فروغ دینا ہے۔کبھی بھی سیاست میں عدم برداشت کی حمایت نہیں کی۔

موجودہ حکومت کو سیکھنا چاہیے کہ ڈنڈا لے کر نہ دوڑیں،سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس
سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس نے کہاکہ آئینی ترمیم کا وقت جیسے ساتھ آتا جارہا ہے، پریشر بڑھتا جارہا ہے، سنا ہے ملتان سے زین قریشی کی اہلیہ کو اٹھایا گیا، سینیٹر سیف اللہ ابڑو کو غائب کیا گیا ہے ان سے رابطہ نہیں ہورہاہے موجودہ حکومت کو سیکھنا چاہیے کہ ڈنڈا لے کر نہ دوڑیں، کرم ایجنسی کو تباہی کی طرف دھکیل دیا ہے، اس کی کوئی خبر لیں۔ علی ظفر نے کہا کہ میں اس قرارداد کی مخالفت کرتا یوں ایوان میں ہمارے صرف دو سینیٹر شریک ہیں باقی اس لیے شریک نہیں ہوئے کہ ان سے زبردستی آئینی ترمیم کے لیے ووٹ لیا جائے گا ۔ ہم انصاف ڈھونڈ رہے ہیں مگر نہیں مل رہاہے ۔ قرارداد کثرتِ رائے سے منظور کرلی گئی ۔

سینیٹر نسیمہ احسان ایوان میں رو پڑیں، خواتین سینیٹر کا اظہار یکجہتی
سینیٹر نسیمہ احسان نے کہاکہ میرے پاس الفاظ نہیں مگر صرف کہنا چاہتی ہوں کہ چادر اور چار دیواری کی پامالی ہے ہمیں چادر وچاردیواری کی پامالی کی بجائے مل بیٹھ کر مسئلے کی حل کی جانب بڑھنا چاہیےسینیٹر نسیمہ احسان دوران تقریر کے دوران آبدیدہ ہو گیئں، سینیٹر شیری رحمان، انوشہ رحمان سمیت سینیٹ کی متعدد خواتین ارکان نے نسیمہ احسان سے ملاقات کی تمام خواتین نےنسیمہ احسان سے اظہار یکجہتی کیا،نسیمہ احسان ایوان سے باہر چلی گئیں

سینیٹر کامران مرتضیٰ نے کہاکہ سردار اختر مینگل استعفی دیکر جاچکے ہیں جس طرح انکے دو سینیٹرز سے اس طرح ووٹ لینا ہے تو معاملات اور خراب ہونگے ہمارے پارٹی کے لوگوں کو بھی دھمکایا جا رہا ہے اور گالیاں بھی دی جا رہی ہیں آپ اس بچی اور بہن سے اس طرح ووٹ نہ لیں ہم ووٹ دینے کیلئے تیار ہیں مگر ہمیں دلیل سے قائل کیا جائے ممکن ہے آج آپ ووٹ لے لیں مگر ہمارے دلوں میں یہ کیل کی طرح پیوست ہو جائے گا سینیٹر نسیمہ کے بچے کو اٹھایا گیا اختر مینگل استعفی دیکر چلے گئے ہیں کل کو ہو سکتا ہے یہ بچی اور ساتھی سینیٹر بھی استعفی دے دیں کل کو ہو سکتا ہے بلوچستان کے پانچ سینیٹرز اور بھی مستعفی ہو جائیں ہو سکتا ہے اس میں خود میں بھی شامل ہوں.

سینیٹر عمر فاروق نے کہاکہ پہلا خود کش دھماکہ ہوا تو تب بھی بات کی کہ یہ خودکش ہوا کیوں لوگوں کو اس طرح تنگ کر کے ووٹ لیا جاتا ہے ہمت کر کے ہم سے اس طرح ووٹ لے کر دیں لوگ اس لئے ایوان میں تو نہیں آتے حکومت ان کے اپنے ہاتھ میں نہیں کہیں اور سے چیزیں آتی ہیں ان لوگوں کو کہنا چاہتا ہوں کہ ہوش کے ناخن لیں لوگوں پر دباو ڈالتے ہوئے خوف دیکھا ہے اگر کوئی بھی اس چیز کے لئے کھڑا نہیں ہو گا تو میں استعفا دے دوں گا اس طرح تو کوئی بے ضمیر ہی آپ کو ووٹ دےگا

پاسپورٹ کے اجرا میں تاخیر،قومی اسمبلی میں سوال،عطا تارڑ کا جواب

آئینی ترمیم میں ہزارہ صوبہ شامل کیا جائے،خیبر پختونخوا کا نیا نام قبول نہیں،سردار یوسف

لاہور:پاکستان کوکلئیر ویلفیئر آرگنائزیشن کا پہلا باضابطہ اجلاس،اہم فیصلے کئے گئے

پیدائشی سماعت سے محروم بچوں کے کامیاب آپریشن کے بعد”پاکستان زندہ باد” کے نعرے

نواز شریف سے بھارتی صحافیوں کے وفد کی ملاقات

آئینی ترمیم ،حکومت تیار،کل سینیٹ میں پیش کی جائے گی

Comments are closed.