اداکارہ نور بخاری جنہوں نے پاکستان فلم انڈسٹری کے گولڈن وقت کو انجوائے کیا. وہ گو کہ آج اداکاری چھوڑ چکی ہیں لیکن پھر وہ اس سارے سسٹم پر گہری نظر رکھتی ہیں. انہوں نے حال ہی میں ایک انٹرویو دیا ہے اس میں انہوں نے کہا ہے کہ ہم نے جب کام شروع کیا تھا تو سمجھا جاتا تھا کہ ہم شاید اچھے گھروں کی نہیں ہیں غلط عورتیں ہیں جو فلموں میںکام کرتی ہیں. لیکن آج کل ایسا نہیں ہے . انہوں نے یہ بھی کہا کہ مجھے حیرت ہوتی ہے ان پہ جو ہمیںباتیں کیا کرتے تھے صرف اس لئے کہ ہم پنجابی فلمیں بناتے ہیں ، ہمیں کہا جاتا تھا کہ کھیت تباہ کررہی ہیں،
کلچر تباہ کررہی ہیں، لیکن آج کیا ہو رہا ہے ہمیں باتیں کرنے والے خود بھی پنجابی فلمیںکررہے ہیں . یہ دوہرا معیار نہیں تو اور کیا ہے ؟ جو کام آپ نے خود کرنا ہو اس پہ دوسروں کو غلط نہیں کہنا چاہیے. یہ تو وہی حساب ہو گیا ساڈا کتا کتا تاڈا کتا ٹومی. نور بخاری نے کہا کہ میں ٹی وی پر بھی کام کرتی تھی یہی ٹی وی والے ہمیں باتیںکرتے تھے اور آج یہی لوگ خود وہی کام کررہے ہیںجس پر ہمیں تنقید کا نشانہ بناتے تھے . مجھے ایسے ڈبل سٹینڈرڈز نہیں پسند.