آج کا دن کہ جب عمران خان کی قیادت میں مصائب میں گھری کرکٹ ٹیم نے تاریخ رقم کی

0
76

آج کا دن کہ جب عمران خان کی قیادت میں مصائب میں گھری ٹیم نے تاریخ رقم کی

باغی ٹی وی : پاکستان کو ورلڈ کپ جیتے ہوئے آج 29 برس بیت چکے ہیں. پاکستان کرکٹ ٹیم نے قریبا تین عشرے پہلے ایسا معرکہ انجام دیا جس کو تاریخ میں سنہرے الفاظ میں رقم کیا گیا. آج بھی اس کی یادیں تازہ ہیں . اس عظیم خوشی کے دن 25 مارچ کو ہر سال ایک یاد گار انداز میں یاد رکھا جاتا ہے . 29 سال قبل آج ہی کے دن عمران خان کی قیادت میں میلبرن کے تاریخی گراؤنڈ میں کرکٹ ورلڈ کپ جیت کر تاریخ رقم کی تھی، قومی ٹیم کی قیادت عمران خان کررہے تھے۔

گرین شرٹس نے ورلڈ کپ فائنل میں انگلینڈ کو 22 رنز سے شکست دے کر پہلی بار ورلڈ کپ اپنے نام کیا تھا، فائنل میچ میں وسیم اکرم کو عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کرنے پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا تھا۔

پاکستان نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے 249 رنز بنائے اوپنر عامر سہیل اور رمیز راجہ بالتریب 4 اور 8 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئے تو کپتان عمران خان نے جاوید میانداد کے ساتھ مل کر مجموعی اسکور میں اضافہ کیا
عمران خان نے ایک چھکے اور چار چوکے کی مدد سے 72 رنز بنائے، جاوید میانداد بھی 58 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔

انضمام الحق طبیعت نازسازی کے باوجود کپتان کے کہنے پر میدان میں اترے اور 35 گیندوں پر چار چوکوں کی مدد سے 42 رنز کی جارحانہ اننگز کھیلی، وسیم اکرم نے بھی 18 گیندوں پر چار چوکوں کی مدد سے 33 رنز بنائے۔

انگلینڈ کی ٹیم 250 رنز کے تعاقب میں 227 رنز پر ڈھیر ہوگئی، انگلینڈ کی ٹیم نے محتاط انداز میں بیٹنگ کی اور ہدف کا تعاقب جاری رکھا تاہم وسیم اکرم نے ایلن لیمب اور اگلی ہی گیند پر کرس لیوز کو پویلین کی راہ دکھا کر انگلش بلے بازی کی کمر توڑ دی۔

دو اہم بلے بازوں کے آؤٹ ہونے کے بعد انگلش ٹیم سنبھل نہ سکی اور پوری ٹیم 49.2 اوورز میں 227 بنا کر آؤٹ ہوگئی۔وسیم اکرم کو 33 رنز اور 3 وکٹیں حاصل کرنے پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔

اس سنہری موقعے پر کھلاڑیوں نے اپنی یاداشتیں شیئر کرتے ہوئے اپنے اپنے جذبات سے آگاہ کیا ، قومی ٹیم کے ہیڈکوچ اور سابق کپتان مصباح الحق نے اس سلسلے میں بتایا کہ جب پاکستانی کرکٹ ٹیم نے یہ معرکہ انجام دیا، اس وقت میں ایف ایس سی کا طالب علم تھا۔ یہ جیت ملکی تاریخ میں ایک اہم سنگ میل کی حیثیت رکھتی ہے۔ تب یہ میچز دیکھنے کے لیے صبح جلدی اٹھتے تھے.

پاکستان کے سابق مایہ ناز بیٹسمین بیٹنگ کوچ یونس خان نے یادیں تازہ کرتے ہوئے کہا کہ میں اس وقت چھٹی یا ساتویں جماعت میں پڑھتا تھا، اس تاریخی میچ کی کی ایک ایک گیند آج بھی میرے زہن میں ہے . سابق کپتان محمد حفیظ نے کہا کہ یہ تاریخی فتح ہمیشہ تمام پاکستانیوں کے لیے ایک قابل فخر لمحہ رہے گی۔

سابق وکٹ کیپر معین خان نے کہا کہ قوم کو اپنے اور اپنی ٹیم کی جانب سے مبارکباد پیش کرتا ہوں. خوشگوار یادیں ہم کبھی بھی فراموش نہیں کر سکتے ہیں.عمران خان کی قیادت میں ورلڈکپ جیتنے کا اعزاز حاصل کیا.آج بڑا دن ہےہم 1992 ورلڈکپ کا حصہ تھے،

قومی کرکٹرسرفراز احمد نے بتایا کہ اس ورلڈ کپ کی جیت کے بعد میں نے کرکٹ کھیلنے کا فیصلہ کیا تھا۔ ویمن کرکٹر نداڈار نے اپنے جذبات شیئر کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے ورلڈچیمپئن بننےپر ہمارے گھر میں جتنی خوشی منائی گئی و ہ آج بھی یاد ہے.

خیال رہے کہ پاکستان نے پہلی بار یہ واحد ٹرافی حاصل کی تھی جو کہ پہلی بار کسی بڑے ایونٹ کی تھی . اس میچ کی خاص بات یہ تھی کہ عالمی کپ کی تاریخ میں پہلی بار رنگین وردیاں، سفید گیند، میدان میں بڑی بڑی اسکرینیں اور رات کے وقت مقابلے کرانے کے لیے فلڈ لائٹس کا اہتمام کیا گیا تھا۔1970ء کے بعد یہ پہلی بار عالمی کپ میں متعارف کرائیں گیئں۔

یہ پہلا عالمی کپ تھا جو جنوبی نصف کرہ میں منعقد ہوا، اس میں پہلی بار جنوبی افریقہ قومی کرکٹ ٹیم نے شرکت کی، جنوبی افریقہ نے اپارتھائیڈ یعنی جنوبی افریقا میں ایک سیاسی نظام تھا جو بیسویں صدی میں 1940ء سے 1980ء تک نافذ رہا۔ اس نظام میں جنوبی افریقا کے لوگوں کو نسلی اعتبار سے تقسیم کیا گیاتھا کے بعد آئی سی سی میں دربارہ شمولیت اختیار کی تھی اور ٹیسٹ کرکٹ کھیلنے کی اجازت حاصل کی تھی

Leave a reply