عالمی مافیا کااالائینس اور تقسیم در تقسیم عوام تحریر: اجمل ملک

0
32

عالمی مافیا کااالائینس اور تقسیم در تقسیم عوام

اس وقت ملکی اور عالمی سیاست کی صورتحال یہ ھے کہ ایک طرف رائیٹ ونگ ھے جو جناعت در جماعت تقسیم ھو کر اپنے سبز جھنڈے تلے طرح طرح کی آوازیں اور نعرے بلند کر رھا ھے اور دوسری طرف لیفٹ ونگ کے لوگ ھیں وہ بھی جماعت در جماعت تقسیم ھیں اور ھر گروہ سرخ سلام پیش کر رھا ھے اور دونوں کا یہ دعوی ھے کہ ھم ایک عظیم انقلابی جدوجہد کر رھے ھیں اور ان کا مقابلہ کن قوتوں کیساتھ ھے تھوڑا سا اسکا بھی تجزیہ کر لیتے ھیں ۔

آپ نے ملکی سیاست میں ” ملا ملٹری الائنس ” کا نام تو یقینا سنا ھوگا اور جہاد افغانستان کا ایک کردار جنرل اختر عبدالرحمن بھی آپکو یقینا یاد ھوگا جس پر "خاموش مجاھد” نامی کتاب بھی لکھی گئی آج اس خاموش مجاھد کا بیٹا ھمایوں اختر پاکستان میں ایک ملٹی نیشنل پروڈکٹ ” پیپسی کولا ” کی فرنچائس چلا رھا ھے اور دوسری طرف ھمارے ملک کا مفتی اعظم تقی عثمانی عالمی سودی نظام کا محافظ بنکر بینکنگ کے عالمی سودی نظام پر ” مہر شریعیت ” ثبت کر رھا ھے یہ ملا ملٹری الائنس سے بھی بہت بڑا ملٹی نیشنل الائنس ھے دنیا کے بڑے بڑے مالیاتی ادارے ، دنیا کی بڑی بڑی ملٹی نیشنل کمپنیاں اور انٹر نیشنل میڈیا سب ان کے کنٹرول میں ھے یہ بے پناہ طاقت ور ھیں اور ان چند ھزار خاندانوں نے اسوقت دنیا کی تقریبا %75 دولت پر قبضہ جما رکھا ھے اور بقیا %25 دولت پر زندہ رھنے کیلیئے،6 ارب انسان ایک دوسرے کو نوچ رھے ھیں-

ملک میں حالیہ پیٹرول بحران کے دوران آپ نے دیکھا کہ پاکستان کی آئل کمپنی PSO تو لوگوں کو پیٹرول دے رھی تھی لیکن غیر ملکی کمپنیوں نے آئل دینے سے انکار کر دیا اور پھر اپنے مطلوبہ ریٹ یعنی 100 روپئے سے زائد کرنے کے بعد ھی پیٹرول مہیا کیا ھم نے واضع طور پر اپنی حکومت کو بھی ان مافیا کے سامنے بے بس پایا بعض لوگ حسب عادت اسکا الزام اپنی فوج کے سر تھوپنے کی کوشش کرینگے حالانکہ فوج تو عوام کیساتھ چلتی ھے –

جب فوج نے افغان جہاد میں حصہ لیا تو یہ پوری قوم خود طالبان کیساتھ تھی یقینا فوج کے مٹھی بھر لوگوں اور مولویوں نے مال بھی بنایا لیکن فوج کے اکثر لوگوں نے جانوں کا نذرانہ پیش کیا اور عوام نے بھی جانیں دیں لیکن آج عوام کا شعور اجاگر ھو چکا ھے اور وھی اسامہ بن لادن جسے پوری پاکستانی قوم ھیرو کہتی تھی آج اگر وزیر اعظم اسے شہید بھی کہتا ھے تو اس پر اعتراض ھوتا ھے آج اگر یہ قوم مذید شعور اور سمجھداری کا مظاھرہ کرے اوراپنی گروہ در گروہ تقسیم سے بالاتر ھوکر ملک کو غربت اور قرضوں کے چنگل سے نکالنے کیلیئے کوئی مشترکہ لائحہ عمل مرتب کرے تو یقینا فوج بھی انکا ساتھ دے گی ورنہ اگر ھمیں ملکی مفاد سے زیادہ اپنا جماعتی اور گروھی مفاد عزیز ھے تو پھر جعلی لیڈر جعلی نعرے لگاتے رھینگے کوئی تبدیلی نہیں آئے گی اور یہی سب کچھ ھوتا رھے گا –
اجمل ملک ایڈیٹر نوشتئہ دیوار

Leave a reply