آپ اتنا مت گھبرائیں،فارن فنڈنگ کیس میں عدالت کا پی ٹی آئی وکیل سے مکالمہ

0
46
islamabad highcourt

آپ اتنا مت گھبرائیں،فارن فنڈنگ کیس میں عدالت کا پی ٹی آئی وکیل سے مکالمہ
اسلام آباد ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی کی اکبر ایس بابرکو الیکشن کمیشن کا ریکارڈ دینے سے فوری روکنےکی استدعا مسترد کردی

اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس محسن اختر کیانی نے الیکشن کمیشن کے فیصلے کے خلاف پی ٹی آئی کی درخواست پر سماعت کی عدالت نے فارن فنڈنگ کیس کا ریکارڈ اکبر ایس بابر کو دینے سے روکنے کی درخواست پر سماعت میں اکبر ایس بابر اور الیکشن کمیشن کو نوٹس جاری کردیا عدالت نے پی ٹی آئی کی اکبر ایس بابرکو الیکشن کمیشن کا ریکارڈ دینے سے فوری روکنےکی استدعا مسترد کردی۔

پی ٹی آئی کے وکیل نے کہا کہ الیکشن کمیشن کی دستاویزات پر اکبر ایس بابرکو دلائل سے روکیں اس پر جسٹس محسن اختر کیانی نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن اور اکبر ایس بابرکو سن کر فیصلہ کریں گے کسی شخص کو الیکشن کمیشن میں مختصر دلائل کا حکم کیسے دے سکتے ہیں؟ ہم کسی کو دلائل دینے سے کیسے منع کر سکتے ہیں یہ الیکشن کمیشن کا کام ہے عدالت نے سوال کیا کہ کیا آپ چاہتے الیکشن کمیشن نے جومعلومات خود لیں وہ اکبر ایس بابرکو نا دیں؟ قانون پڑھ کربتائیں کہاں الیکشن کمیشن کو ایسی معلومات کسی کو دینے سے روکا گیا ہے؟

عدالت کے کہنے پر پی ٹی آئی کے وکیل انورمنصور نے متعلقہ قوانین عدالت کے سامنے پڑھ کر سنائے جس پر جسٹس محسن نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ آپ کے لیے ہے کہ اتنا مت گھبرائیں، اسکروٹنی کمیٹی نے تو اکبر ایس بابرکو اتنا وزن ہی نہیں دیا خود رپورٹ تیارکی الیکشن کمیشن پرکوئی پابندی نہیں وہ کسی بھی ادارے کو بلاکرمعلومات لے سکتا ہے،وکیل نے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے موجود ہیں الیکشن کمیشن اپنے اختیار سے باہر نہیں جا سکتا ہے عدالت نے کہا کہ الیکشن کمیشن کے لیے آپ جوڈیشنل آرڈر کے ذریعے کوڈ آف کنڈکٹ بنوانا چاہ رہے ہیں؟ وکیل انور منصور نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے جو معلومات خود لیں ان میں اکبر ایس بابر کی زیرو معلومات ہیں،کیا آپ کے جواب سیکریٹ ڈاکومنٹ ہیں ؟ بعد ازاں عدالت نے کیس کی مزید سماعت یکم اپریل تک ملتوی کردی۔

واضح رہے کہ پی ٹی آئی کے خلاف ممنوعہ فارن فنڈنگ کیس نومبر 2014 سے الیکشن کمیشن میں زیر سماعت ہے ،تحریک انصاف نے الیکشن کمیشن کا اکبر ایس بابر کو فارن فنڈنگ کیس سے الگ کرنے کی درخواست مسترد کرنے کا فیصلہ اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کیا تھا، اسد عمر نے پارٹی سیکریٹری جنرل کی حیثیت سے درخواست دائرکی، جس میں کہا گیا کہ فنڈز کی تفصیلات صرف الیکشن کمیشن کو بتانے کے پابند ہیں درخواست میں کہا گیا کہ اسکروٹنی کمیٹی رپورٹ پرپی ٹی آئی کا جواب اکبرایس بابرکوابھی نہ دیاجائے اور اکبر ایس بابر کو اس کیس سے الگ کیا جائے درخواست کے مطابق الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کے درخواستیں مسترد کیں انہیں منظور کیا جائے،

تحریک انصاف نے 25 جنوری اور 31 جنوری کو دائر کی گئی درخواستوں کو مسترد کرنے کے فیصلہ چیلنج کیا ہے۔درخواست میں استدعا کی گئی کہ اسلام آباد ہائیکورٹ الیکشن کمیشن کا 15 مارچ کا حکم کالعدم قرار دے

فارن فنڈنگ کیس، سکروٹنی کمیٹی نے پی ٹی آئی کی استدعا مسترد کر دی

الیکشن کمیشن کے باہر احتجاج ،پی ڈی ایم کو مہنگا پڑ گیا،الیکشن کمیشن کا ایسا فیصلہ کہ مریم نے "سرپکڑ”لیا

فارن فنڈنگ کیس، سکروٹنی کمیٹی پر اعتراض ہے یا نہیں؟ تحریک انصاف نے عدالت میں بتا دیا

حکم دینے والا ہوں مجھے جواب دینے کی ضرورت نہیں،پی ٹی آئی فنڈنگ کیس میں کس نے ایسا کہا؟

پی ٹی آئی کونسے اکاؤنٹس کا ریکارڈ نہیں دے رہی،اکبر ایس بابرنے الیکشن کمیشن میں کیا کہا؟

اکبر ایس بابر کو مریم نوازکیا دیتی ہیں؟ فرخ حبیب نے لگایا بڑا الزام

واضح رہے کہ وزیر اعظم عمران خان نے فارن فنڈنگ کیس کی کھلی سماعت کرنے کا چیلنج دیا تھا جسے مسلم لیگ ن نے وزیر اعظم کے اس چیلنج کو قبول کرلیا تھا وزیراعظم عمران خان نے کہا تھا کہ فارن فنڈنگ کیس کی کھلی سماعت اور براہ راست ٹی وی پر نشر کرنے پر بھی تیار ہیں، بے شک فارن فنڈنگ کیس ٹی وی پر براہ راست دکھا دیا جائے بلکہ پارٹی سربراہوں کو بٹھا کر کیس سنا جائے۔

الیکشن کمیشن فارن فنڈنگ کیس کی انکوائری کر رہا ہے تو کیا وزیر اعظم مستعفی ہو جائیں؟ سپریم کورٹ

فارن فنڈنگ کیس، اور عمران خان پھنس گئے

فارن فنڈنگ کیس، پی ٹی آئی کی چوری پکڑی گئی، تہلکہ خیز انکشاف

فارن فنڈنگ کیس،تحریک انصاف نے پھروقت مانگ لیا

عمران خان ڈی چوک پر اپنا اعمال نامہ لے کر آئیں،مریم اورنگزیب

تمام الزامات ثابت، کیوں استعفیٰ نہیں دیتے،اکبر ایس بابر کا وزیراعظم کو چیلنج

فارن فنڈنگ کیس، تحریک انصاف کو دیا الیکشن کمیشن نے بڑا جھٹکا

Leave a reply