آٹے کے حصول کیلئے لوگ پریشان،من مانے ریٹ

0
36

قصور
چونیاں و گردونواح میں آٹا چکی مالکان نے عوام کو دونوں ہاتھوں سے لوٹنا شروع کر دیا آٹا کا ریٹ 2400 روپے من میں فروخت جاری پرائس کنٹرول انتظامیہ خاموش تماشائی

تفصیلات کے مطابق چونیاں اور اس کے گردونواح میں آٹا چکی مالکان کی لوٹ مار سے عوام بلبلا اٹھی ہے جبکہ پرائس چیکنگ انتظامیہ خاموش تماشائی بن کر تماشا دیکھنے میں مصروف ہے آٹا کے حصول کے لیے آٹا چکیوں کا رخ کرنے والی عوام آٹا مہنگا خریدنے پر مجبور ہے اور آٹا چکی مالکان انتظامیہ کی ملی بھگت سے عوام کو بلیک میل کر کے من مرضی کا ریٹ وصول کر رہے ہیں اور ناپ تول میں بھی ہیرا پھیری بھی دیکھنے میں آرہی ہے اس بارے لوگوں نے بتایا کہ رمضان بازار سے جو سستا آٹا مل رہا ہے وہ غیر معیاری ہے جس کی پکی روٹی کالی ہو جاتی ہے اور کھانے کو دل نہیں کرتا اور اگر آٹا لینے چکی پر جائیں تو چکی والے چوبیس سو روپے فی من کے حساب سے آٹا دیتے ہیں اگر کم قیمت کا اسرار کریں تو بے دریغ کہتے ہیں کہ چوبیس سو روپے من کے حساب سے لینا ہے تو لو ورنہ حکومت نے سستا رمضان بازار لگایا ہوا ہے وہاں سے سستا آٹا جا کر لے لو عوام جائے تو جائے کہا مہنگائی نے غریب عوام کی کمر توڑ کر رکھ دی ہے لوگ مہنگائی کی وجہ سے فاقہ کشی کے عالم میں زندگی گزار رہے ہیں حکومتی سبسڈی سستا رمضان بازاروں تک محدود ہے اور رمضان بازاروں میں سبسڈی والے سٹالوں سے اکثر چیزیں یا تو ملتی نہیں یا پھر غیر معیاری اور ایک کلو چینی کے لیے لوگوں کی لمبی لائنیں اور زلیل و خواری اور آٹا چکی مالکان سے جب چوبیس سو روپے آٹا کی قیمت کے بارے پوچھا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ غلہ منڈی آڑھتی ہم کو گندم 1900یا 2000 ہزار فی من دیتے ہیں تو ہم نے آٹا اسی ریٹ پر فروخت کرنا ہے ہمیں کون سا گورنمنٹ نے سبسڈی دی ہے عوام جہاں حکومت نے سبسڈی دی ہے وہاں سے جا کر خرید لیں لوگوں کا ڈی سی قصور اسسٹنٹ کمیشنر چونیاں سے فوری نوٹس کا مطالبہ ہے کہ آٹا چکی والوں کی چیکنگ کر کے گورنمنٹ ریٹ کے مطابق آٹا کی فراہمی کو یقینی بنائیں

Leave a reply