کراچی یونین آف جرنلسٹس نے سندھی ٹی وی چینل آواز کے دفتر پر سادہ لباس میں ملبوس سرکاری الکاروں کی یلغار اور عملے کو حبس بے جا میں رکھنے کے شدید الفاظ مذمت کی اور اسے آزادی صحافت پر رات کی تاریکی میں حملہ قرار دیا۔
باغی ٹی وی کے مطابق ایک بیان میں کراچی یونین آف جرنلسٹس کے صدر طاہر حسن خان جنرل سیکرٹری سردار لیاقت اور مجلس عاملہ نے کلفٹن میں واقع سندھی ٹی وی چینل آواز کے دفتر میں سادہ لباس میں ملبوس سرکاری اہلکاروں کی جانب سے دفتر میں موجود سٹاف کو حبس بے جا میں رکھنے کے عمل کو شرمناک اقدام قرار دیتے ہوئے اسے آزادی اظہار رائے پر حملہ قرار دیا اور یہ کہنا کہ مذکورہ کاروائی کسی غلط فہمی کا نتیجہ تھی سراسر جھوٹ اور حقائق پہ پردہ ڈالنے کی بھونڈی حرکت ہے۔کراچی یونین آف جرنلسٹس متعلقہ افسر کی جانب سے جاری کی گئی پریس ریلیز پر عدم اعتماد کا اظہار کرتی ہے اور پرزور مطالبہ کرتی ہے کہ واقعے کی فوری انکوائری کرائی جائے اور اس میں ملوث اہلکاروں کے خلاف کاروائی کی جائے۔ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ سندھی ٹی وی چینل آواز پر یلغارایک سوچا سمجھا منصوبہ تھا ورنہ ایک گھنٹے تک دفتر میں موجود سٹاف کو ایک کمرے میں لے جا کر ان سے پوچھ کچھ کرنے کا کوئی جواز نہیں تھا بالفرض اگر یہ غلط فہمی کا نتیجہ تھا تو سرکاری اہلکار اتنی دیر دفتر میں کس غرض سے متعلقہ اسٹاف سے معلومات لیتے رہے۔جاری شدہ پریس ریلیز من گھڑت اور حقائق کے منافی ہے جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے وہ کم ہے کراچی یونین آف جرنلسٹس کی مجلسِ عاملہ وزیر اعلیٰ وزیر داخلہ آئی جی سندھ اور ڈی ائی جی کراچی سے مطالبہ کرتی ہے کہ واقعے کی اعلیٰ سطح پر انکوائری کرائی جائے ٹی وی چینل کے سی سی ٹی وی کیمروں کی مدد سے ذمہ دار اہلکاروں کی نشاندہی کر کے ان کے خلاف قانونی کاروائی کی جائے دوسری صورت میں بھرپور احتجاج کیا جائے گا۔
ضمنی انتخاب میں پولنگ اسٹیشنز پر رینجرز تعینات کی جائے: جماعت اسلامی
اسسٹنٹ کمشنر ہاضم بھنگوار کی تبدیلی کا نوٹیفیکشن معطل
کوتاہیوں کی وجہ سے آج روزگار اسکیمیں لانا پڑ رہی ہیں،گورنر سندھ