نشتر ہسپتال ملتان کی چھت پرلاوارث انسانی لاشیں،وائس چانسلربھی میدان میں‌ آگئے

0
40

ملتان:نشتر ہسپتال ملتان کی چھت پر لاوارث انسانی لاشوں کو پھینکے جانے کا معاملہ ، قائم مقام وائس چانسلر نشتر میڈیکل یونیورسٹی نے تین رکنی انکوائری کمیٹی قائم کر دی ، شعبہ اناٹومی کی سربراہ کا موقف بھی سامنے آ گیا ، لاوارث لاشوں کو پیوٹریفیکیشن کے عمل سے گزارنے کیلئے چھت پر رکھنا ضروری ہوتا ہے،

نشتر ہسپتال کے شعبہ اناٹومی کی چھت پر لاوارث انسانی لاشوں کو پھینکے جانے کی نشاندہی گزشتہ روز مشیر وزیراعلی پنجاب طارق زمان گجر نے دورے کے دوران کی تھی جس پر وزیراعلی پنجاب نے نوٹس لیا تھا اس حوالے سے قائم مقام وائس چانسلر نشتر میڈیکل یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر مہناز خاکوانی نے تین رکنی انکوائری کمیٹی قائم کر دی ہے جس میں پروفیسر ڈاکٹر عباس نقوی ، ڈاکٹر غلام مصطفی اور ڈاکٹر طارق پیرزادہ شامل ہیں ،

 

آئی ایم ایف سے کیے گئے وعدے پورے کریں گے:وزیرخزانہ اسحاق ڈار

ترجمان نشتر میڈیکل یونیورسٹی کے مطابق کمیٹی کھلے آسمان کے نیچے چھت پر رکھی گئی لاوارث لاشوں کے حوالے سے تحقیقات کریگی ، تاہم ہوم ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے جاری کردہ ایس او پیز کے مطابق لاوارث لاشوں کی تدفین کیلئے سی پی او ملتان کو مراسلہ بھجوا چکے ہیں ، سی پی او کو چند ماہ قبل بھجوائے گئے مراسلہ میں ایس ایچ او ملتان کینٹ کو لاوارث لاشوں کی ایس او پیز کے مطابق تدفین یقینی بنانے کا کہا گیا ہے ،

میری قوم کے بچوں کو اسکولوں میں سیرت النبیﷺ پڑھانے کی ضرورت ہے،عمران خان

اس حوالے سے شعبہ اناٹومی کی سربراہ ڈاکٹر مریم اشرف نے بھی وائس چانسلر نشتر میڈیکل یونیورسٹی کو تحریری طور پر معاملے پر جواب دیتے ہوئے بتایا ہے کہ پولیس کی جانب سے پوسٹ مارٹم کیلئے لائی گئی لاوارث لاشوں کو فریزر میں رکھنا ناممکن ہوتا ہے ، لاشوں کی حالت اس قدر خراب ہوتی ہے کہ انہیں ٹیچنگ کے مقاصد کے لئے بھی استعمال نہیں کیا جا سکتا ، طبی اصطلاح میں پیوٹریفیکیشن کا عمل مکمل کرنے کیلئے لاشوں کو چھت پر رکھا جاتا ہے ، عمل مکمل ہونے کے بعد لاش کی ہڈیوں کو طلبا اور طالبات کو سمجھانے کیلئے استعمال کیا جاتا ہے ، ہڈیوں نکالنے کے بعد لاشوں کی ایس او پیز کے مطابق تدفین کی جاتی ہے ،

پاکستان میں مہنگائی، بیروزگاری میں خطرناک حد تک اضافہ:معاملات مزید خراب ہوسکتے…

جبکہ ترجمان نشتر میڈیکل یونیورسٹی کا کہنا تھا کہ لاشوں کو چھت پر جالی سے بند کمروں میں رکھا جاتا ہے ، لاوارث لاشوں سے ٹیچنگ مقاصد کیلئے ہڈیوں کا حصول بھی قانون کے مطابق کیا جاتا ہے ، لاوارث لاشوں کی متعلقہ پولیس اسٹیشن کے ذریعے تدفین کروائی جاتی ہے۔

Leave a reply