ایبٹ آباد تحریر : محمد علی

0
132

ایبٹ آباد صوبہ کے پی کے کے شمال میں واقع صوبے کا دوسرا بڑا شہر ہے۔ ایبٹ آباد ہزارہ ڈویژن کا صدر مقام بھی ہے۔ یہ شہر 1853 میں معرض وجود میں آیا اسکے وقت کے انگریز ڈپٹی کمشنر میجر جیمز ایبٹ کے نام پر۔ ایبٹ آباد اوراش ویلی میں 4121 فٹ صطح سمندر سے بلندی پر واقع ہے۔ یہ شہر تعلیم سیر و سیاحت کے لحاظ سے انتہائی اہم ہے۔ شہر کو چاروں جانب سے ساربن ہلز نے گھیر رکھا ہے جسکی وجہ سے اسکی خوبصورتی کو چار چاند لگ جاتے۔
ایبٹ آباد میں پاکستان کے بہترین سیاحتی مقامات موجود ہیں جیسا کہ نتھیاگلی ،مشک پوری، میرا جانی ، ایوبیہ، ٹھنڈیانی، سجیکوٹ واٹر فالز، ہرنو اور شملہ ہل نمایاں ہیں۔ ایبٹ متعدل موسم کا حامل شہر ہے زیادہ سے زیادہ درجہ 38 ڈگری تک جاتا اور سردیوں میں منفی 05 تک گر جاتا۔ یہاں اکثر برفباری بھی ہوتی ہے۔
تعلیم کے لحاظ سے ایبٹ آباد بہترین شہر ہے یہاں خواندگی کا تناسب 56 فیصد ہے ۔
پاکستان کے بہترین اسکول اور کالجز یعنی پیپس، برن ہال، کومسٹس ایوب میڈیکل ایبٹ میں واقع ہیں۔
یہاں کا پہلا اسکول ایبٹ آباد پبلک اسکول ہے۔
دنیا کی پرانی اور مشہور شاہراہ شاہراہ ریشم ایبٹ آباد سے ہی گزرتی ہے۔
ایبٹ آباد کو ایک اور امتیاز اس لیے بھی حاصل کیوں کہ پاکستان فوجیوں کی تربیت گاہ پاکستان ملٹری اکیڈمی بھی یہہیں واقع ہے
ایبٹ آباد اسامہ بالادن واقع کے واقع کی وجہ سے عالمی منظر نامہ پر بھی چھایا رہا۔

کھانے میں قلندر آباد کے کباب بہت مشہور ہیں
سیاسی لحاظ سے بھی ایبٹ آباد اہم رہا ہے۔
مشتاق غنی موجود اسپیکر کے پی اسمبلی کا تعلق ایبٹ اباد سے ہے۔
سابق وزیر اعلیٰ و وفاقی وزیر سردار مہتاب کا تعلق بھی ایبٹ آباد سے ہے۔
الغرض ایبٹ آباد پاکستان کے اہم ترین شہروں میں ہے۔
میں تمام پاکستانیوں سے درخواست کرتا ہوں وہ ایک دفعہ ضرور آ کر ایبٹ آباد کی خوبصورتی سے لطف اندوز ہوں۔

@jaanbazAli

Leave a reply