کراچی میں اسسٹنٹ کمشنر ہاظم بنگوار کو عہدے سے ہٹا دیا گیا ہے۔
ان کی منفرد شخصیت کی وجہ سے مشہور ہونے والے ہاظم بنگوار کو سروسز اینڈ جنرل ایڈمنسٹریشن رپورٹ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ انہوں نے فیشن ڈیزائننگ میں بیچلرز کی ڈگری حاصل کی ہے اور ماڈلنگ، شاعری اور افسانہ نگاری میں بھی سرگرم رہے ہیں۔ ان کی والدہ عراق سے ہیں جبکہ والد اکبر علی بنگوار سابق پولیس افسر ہیں۔ ہاظم بنگوار نے تنقید کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ وہ اپنی پیشہ ورانہ ذمہ داریوں سے آگاہ ہیں اور عوام کی خدمت کرنا ان کا مقصد ہے، حالانکہ انہیں روزانہ کی بنیاد پر تنقید کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
ہاظم بنگوار نے ہمیشہ عوام کی خدمت کو اپنا فرض سمجھا۔ وہ روزانہ دفتر میں موجود رہتے، لوگوں کی شکایات سنتے اور ان کے مسائل حل کرنے کی کوشش کرتے۔ لیکن کچھ لوگ ان سے ناخوش تھے۔اور انہیں تنقید کا نشانہ بھی بنایا گیا تھا،تاہم وہ کبھی مایوس نہ ہوئے اور کام تندہی سے جاری رکھا،
ہاظم بنگوار نے ایک ایوارڈز کی تقریب میں شرکت کی تھی جس میں ان کے فیشن سینس کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا اور مشورے دیے گئے کہ انہیں اپنے سرکاری عہدے کا احترام کرنا چاہیے،اس تنقیدکے بعد ہاظم نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ میں اپنی پیشہ ورانہ ذمہ داریوں، دفتری امور اور عہدے سے بخوبی آگاہ ہوں اور اپنے تمام فرائض اچھے سے انجام دے رہا ہوں،بہت سے لوگ یہ بھول چکے ہیں کہ میں ایک انسان بھی ہوں، دوسرے انسانوں کی طرح انہیں بھی اپنی ذاتی زندگی مرضی کے مطابق گزارنے کا حق ہے اور اس بات کو بہت سارے لوگ بھول چکے ہیں،میں اپنی پرتعیش زندگی چھوڑ کر عوام کی خدمت کے لیے افسر شاہی کا حصہ بنا لیکن مجھے اس کی قیمت چکانی پڑ رہی ہے، مجھے ہر روز عام لباس پہننے پر تنقید، ٹرولنگ اور نامناسب رویوں اور الفاظ کا سامنا رہتا ہے