بھارتی درندے مسلمان طالب علم کی جان کے دشمن بن گئے ، مار مار لہولہان کردیا
نئی دہلی :بھارتی درندے مسلمان طالب کی جان کے دشمن بن گئے ، مار مار لہولہان کردیا،اطلاعات کےمطابق بھارت میں مسلم مخالف شہریتی قانون کے خلاف احتجاج بھی بھارتی پولیس ، فوج اورمودی کی حکومت کومنظورنہیں ، یہ تو سرکار کے رویے کی بات ہورہی ہے، بات تو اس سے آگے نکل چکی ہے،
باغی ٹی وی کےمطابق پولیس اوردیگر سیکورٹی اداروں کےساتھ ساتھ ہندوانتہاپسندتنظیموں کےلوگ بھی مسلمانوں پرتشدد کرنے سے گھبراتے نہیں ، اطلاعات کےمطابق آج جواہرلال نہرو یونیورسٹی میں اساتذہ کی طرف سے ایک پروگرام کے دوران بھارتی پولیس نے ماسک پہن کی شناخت نہ ہونے کے ڈر سے اس پروگرام کے شرکا پرحملہ کردیا
JNU Students' Union and ABVP members clash on university campus
According to the sources, the clash took place during a public meeting organised by the JNU Teachers' Association.https://t.co/3OH2gKnb4H via @TOIDelhi pic.twitter.com/gUDO7C8HqW
— The Times Of India (@timesofindia) January 5, 2020
ذرائع کےمطابق پولیس نے ایک مسلمان طالب علم کو مارمارکرلہولہان کردیا ، مسلمان نوجوان کے سر میں بندوق کے بٹ مارے گئے جس سے اس کا سر پھٹ گیا اوربڑی تیزی سے خون بہنے لگا ، حیرانی اورپریشانی کی بات یہ ہےکہ پولیس نےنہ تو اس نوجوان کوطبی امداد دینےکےلیے خود کوشش کی اورنہ ہی کسی کواس زخمی نوجوان کوہسپتال لے کرجانے دیا
ذرائع کےمطابق اس واقعہ کے بعد یونیورسٹی میں پھر سے ایک تصادم شروع ہوگیا ہے جس میں طلبا کے ساتھ ساتھ اساتذہ نے بھی اس بل کے خلاف تحریک کوآگے بڑھانے کا اعلان کیا ہے