اچار کھانے کے حیران کن طبی فوائد

0
80
اچار کھانے کے حیران کن طبی فوائد #Baaghi

قدیم زمانے سے پاکستان، ایشیائی اور یورپی ممالک خصوصاً پاکستان، بھارت اور بنگلہ دیش میں اس غذا کو بنانے کا بڑا اہتمام کیا جاتا ہے جسے عام اصطلاح میں اچار کہتے ہیں اچار کھانوں کا لُطف دوبالا کر دیتا ہے اور پاکستان کے تقریباً سب ہی باورچی کھانوں میں موجود ہوتا ہے۔

طبی و غذائی ماہرین کی جانب سے اچار کے بے شمار فوائد گِنوائے جاتے ہیں، یہ ایک ایسی قدیم روایت جو آج بھی کئی گھروں میں خواتین بڑے اہتمام سے خصوصی مرتبانوں میں اچار ڈالتی ہیں اور یہ اچار گھر کے افراد سمیت ہر آنے والے مہمان کے سامنے بھی پیش کیا جاتا ہے۔

اچار ڈالنا پاکستان کی روایتوں میں سے ایک خاص روایت ہے، اچار کا استعمال خصوصی طور پر اندرون سندھ، اندرون پنجاب اور متعدد شہروں میں بھی کیا جاتا ہے، سندھ کے شہر شکار پور کا اچار پاکستان بھر میں بہت مقبول ہے حتیٰ کے اسے درآمد بھی کیا جاتا ہے، یہ مکس مسالوں کا اچار نہایت لذیذ اور صحت کے لیے مفید ہوتا ہے۔

خبردار خوش ذائقہ پھل تربوز صحت کے لئے نقصان دہ بھی ثابت ہو سکتا ہے

اچار جہاں گھروں میں خواتین بناتی ہیں وہیں اس کی متعدد برانڈز بھی ہیں جو کہ طرح طرح کے اچار بناتے ہیں اور مارکیٹ میں انہیں بڑی تعداد میں خریدا جاتا ہے، اچار کھانا تو ہر کوئی پسند کرتا ہے مگر اس کے بے شمار طبی فوائد سے بہت کم لوگ واقف ہیں جنہیں جاننا اور اس کا استعمال بڑھانا لازمی ہے۔

طبی و غذائی ماہرین کے مطابق اچار میں استعمال کیے جانے والے سب ہی قدرتی اجزا مثلاً سرکہ، لال مرچ، سونف، سرسوں کا تیل، رائی دانہ، میتھی دانہ، ہلدی، کلونجی، نمک، کیری، لیموں، گاجر، لہسن، ہری مرچ، لسوڑے اور دیگر متعدد اجزا صحت کے لیے نہایت مفید ہوتے ہیں، ان سب میں اینٹی آکسیڈنٹ اینٹی انفلامینٹری خصوصیات، وائرل اور انفیکشن سے بچاؤ کے لیے اجزا بھی شامل ہوتے ہیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ مختلف اقسام کی چٹنیوں، مسالوں، فرمینٹڈ فوڈ کو حالیہ تحقیق میں صحت کے لیے مفید قرار دیا گیا ہے۔ اچار میں موجود قدرتی صحت بخش اجزا کینسر سے بچاؤ کا بھی سبب بنتے ہیں۔

غذائی ماہرین کے مطابق ہر قسم کے اچار کھانے سے جسم کو بنیادی وٹامنز اور منرلز حاصل ہوتے ہیں جو کہ جسم کو تندرست اور چاق و چوبند رکھنے میں مدد فراہم کرتے ہیں۔

گرمی کی شدت کم کرنے کے لئے لسی کے مختلف مزیدار اور لذیذ فلیورز

اچارکھانے سے جسم کا مدافعتی نظام طاقتور ہوتا ہے اور انیمیا ( خون کی کمی) اور بینائی کی کمزوری دور ہوتی ہے اچار میں وٹامن سی اور اے کے علاوہ اور بھی بہت سے وٹامنز شامل ہوتے ہیں جو متعدد بیماریوں سے جسم کو تحفظ فراہم کرتے ہیں، اچار میں ایسے اینٹی آکسیڈینٹ بھی پائے جاتے ہیں جو کہ موسمی الرجی جیسی بیماریوں کو بھی قابو میں رکھتے ہیں۔

اچار میں سرکہ استعمال ہوتا ہے اور سرکہ ایسیڈک ایسڈ سے بھر پور ہوتا ہے جو جسم میں ہیموگلوبن کو بڑھاتا ہے اچار میں شامل سبز مرچ اور لہسن شوگر لیول کو کم کرنے میں انتہائی مفید ہے، لہسن جسم سے مضر صحت مادوں کو خارج کر دیتا ہے اور بہت سی دوسری بیماریوں میں بھی انتہائی مفید ہے۔

ایک تحقیق میں یہ بات سامنے آئی کہ اچار کا اجوائن مسالہ نہ صرف بدہضمی، پیٹ میں درد، گیس اور ہاضمے کے دیگر مسائل میں کمی لاتا ہے بلکہ یہ خون میں چربی کی مقدار میں کم کرتا ہے-

ویسے تو اس کے حوالے سے سائنسی شواہد موجود نہیں مگر متعدد افراد کا دعویٰ ہے کہ تھوڑی سے مقدار میں اچار کا عرق پینا ہچکیوں سے نجات دلانے کا اچھا علاج ہے، ہچکیاں آرہی ہوں تو آدھا چائے کا چمچ ہر چند سیکنڈ بعد اس وقت پینا جاری رکھیں جب تک ہچکیاں تھم نہیں جاتیں۔

دماغی صحت کو بہتر بنانے والی غذائیں

اچار کے جوس میں موجود سوڈیم اور پوٹاشیم جسمانی ڈی ہائیڈریشن سے مقابلہ کرنے میں مدد دیتے ہیں، سوڈیم اور پوٹاشیم جسم کو وہ الیکٹرولیٹس فراہم کرتے ہیں جو پسینے کے ذریعے خارج ہوجاتے ہیں، ویسے تو پانی بھی ڈی ہارئیڈریشن دور کرنے کے لیے موثر ہے مگر اچار کا جوس زیادہ تیز ریکوری میں مدد دیتا ہے۔

امریکی تحقیق کے مطابق اچار کا عرق مسلز کے اکڑنے کے مسئلے کی روک تھام میں عام پانی کے مقابلے میں زیادہ فائدہ مند ثابت ہوتا ہے، یہ عرق جسمانی پٹھوں کی اکڑن کی تکلیف میں 37 فیصد تیزی سے ریلیف دیتا ہے، ورزش کرنے والے افراد کے لیے اچار کھانا ناگزیر ہے۔

اچار کے عرق میں موجود پرو بائیوٹکس معدے میں موجود صحت کے لیے فائدہ مند بیکٹریا کی نشوونما اور صحت مند توازن برقرار رکھنے میں مدد دیتے ہیں۔

نقصانات:

گھر میں ڈالے گئے اچار صحت کے لیے مُفید ہوتے ہیں کیونکہ ان میں اچار کو لمبے عرصے تک محفوظ کرنے کے لیے کوئی ایسڈ یا کیمیکل استعمال نہیں کیا جاتا اورصاف سُتھرے مصالحوں کے ساتھ نیچرل پرسرویٹیو طریقے سے اچار کو محفوظ کیا جاتا ہے۔

جبکہ مارکیٹ میں دستیاب ریڈی میڈ اچار ‘پرزرویٹوز’ استعمال کرتے ہیں جس کے صحت پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔بازاری اچاروں کے ذائقے کو بڑھانے کے لیے تیل، سرکہ اور نمک استعمال کیا جاتا ہے اور ان چیزوں کا زیادہ استعمال صحت کے لیے نقصان دہ ہے خاص طور پر نمک کا زیادہ استعمال بلڈ پریشر کو تیز کرتا ہے۔

کُچھ بازاری اچاروں میں خاص طور پر آم کے اچار اور لیموں کے اچار میں شوگر استعمال کی جاتی ہے جو کہ ذیابطیس کے مریضوں کے لیے نقصان دہ ہے۔

گرما کھانے کے حیران کن فوائد

بازاری اچار خاص طور پر کُھلے اچار میں خدشہ ہوتا ہے کہ اچار کو صاف طریقے سے نہیں بنایا گیا اور ایسے اچار صحت کے لیے نقصان دہ ہو سکتے ہیں۔

Leave a reply