عدالت ہمیں تحفظ فراہم کرے ، اسلام قبول کرنے والی سکھ لڑکی کا خاوند کے ہمراہ مطالبہ

0
51

مننکانہ میں سکھ لڑکی سے شادی کرنے والے جوڑے کو حراساں کرنے کامعاملہ

لاہور ہائیکورٹ میں عائشہ اور حسن کی درخواست پر سماعت.عدالت نے درخواست پر سماعت 12 اگست ملتوی کر دی ۔عدالت نے لڑکی سے اسکے والدین کو دارالامان میں ملاقات کی اجازت دے دی ۔عدالت نے لڑکی سے اسکے شوہر کی ملاقات کی اجازت دینے سے انکار کر دیا.مدعی کے وکیل بھی پیش نہ ہوہے ۔مقدمہ کے مدعی اور اسکے والد پیش نہ ہوہے ۔عدالت کے حکم پر عائشہ کو دارالامان سے سخت سیکورٹی میں بکتر بند گاڑی میں پیش کیا گیا.عدالت نے عائشہ کی دارالامان میں ہونے والی تمام ملاقاتوں کا ریکارڈ طلب کر رکھا ہے ,عدالت نے لو میرج جوڑے کے وکلا سے نادرا کا وہ سرٹیفیکیٹ طلب کر رکھا ہے ۔جس سے دونوں کے بالغ ہونا ثابت ہو سکے.مسٹر جسٹس شہرام سرور چوہدری نے عائشہ اور حسن کی درخواست پر سماعت کی,

ننکانہ کی سکھ لڑکی عائشہ کو مسلمان کر کے لاہور میں اس سے شادی کی۔شادی کرنے پر سکھوں کی جانب سے دھمکیاں اور ہراساں کیا جا رہا ہے ۔ گورنر پنجاب نے صلح بھی کروائی ۔لیکن اس کے بعد پھر مسلسل حراساں کیا جا رہا ہے, عدالت ہمیں تحفظ اور سیکورٹی فراہم کرے۔درخواستگزار

 

Leave a reply