عدالتی احکامات پر عمل نہ کرنیوالے افسران کو کیوں نہ مس فٹ قرار دیا جائے؟ عدالت برہم
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق لاہور ہائیکورٹ میں ڈپٹی کمشنر لاہور افضال دانش کیخلاف توہین عدالت کی درخواست پر سماعت ہوئی، عدالت نے درخواست پر سماعت دو ہفتوں کے لیے ملتوی کر دی ۔عدالت نے ڈی سی لاہور کو اے سی کے فیصلہ کردہ ریونیو ریکارڈ کو پیس کرنے کا حکم دے دیا
عدالت کے حکم پر ڈی سی مچلکے جمع کروا کر عدالت میں پیش ہو گئے ،ایڈشنل ایڈووکیٹ جنرل پنجاب عارف راجہ نے کہا کہ متعلقہ پٹواری کو معطل کر دیا گیا ہے ۔ عدالت نے کہا کہ افسر شاہی عدالتوں کے احکامات پر عمل نہین کرتی ۔کیوں نہ ایسے افسروں کو مس فٹ قرار دے کر ہٹا دیا جائے جو عدالت کے احکامات پر عمل درآمد نہیں کرتے ۔متعلقہ ایڈشنل ڈپٹی کمشنر کے خلا ف کیوں ایکشن نہیں لیا گیا ۔
سرکاری وکیل نے کہا کہ عدالت کے حکم کی تعمیل کر دی جائے گی مہلت دی جائے ،ڈی سی لاہور نے کہا کہ درخواستگزار نے جعلی دستاویزات پر وراثتی اراضی انتقال کروانے کی کوشش کی ۔عدالت نے استفسار کیا کہ 2016 سے اب تک کیوں ایکشن نہ لیا گیا ۔اب صرف پٹواری کو معطل کر دیا گیا ۔
ڈی سی لاہور نے کہا کہ وفات کے جعلی سرٹیفیکیٹ کے ذریعے انتقال کی کوشش کی گئی ،
عدالت نے پیش نہ ہونے پر ڈپٹی کمشنر افضال دانش کے وارنٹ گرفتاری جاری کر دیئے تھے ، عدالت نے ڈی سی لاہور کے خود پیش نہ ہونے پر اظہار برہمی کا اظہار کیا تھا ،جسٹس شاہد وحید نے مقامی شہری عبدالباری کی توہین عدالت کی درخواست پر سماعت کی ،ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ریونیو محمد اصغر جوئیہ عدالت میں پیش ہوئے تھے
درخواست گزار نے کہا کہ عدالت نے درخواست ڈپٹی کمشنر لاہور کو کارروائی کیلئے بھجوائی، عدالتی حکم کے باوجود ڈپٹی کمشنر لاہور افضال دانش نے کارروائی نہیں کی، عدالتی حکم پر عمل درآمد نہ کرنا توہین عدالت کے زمرے میں آتا ہے، عدالت ڈی سی لاہور کیخلاف توہین عدالت کی کارروائی عمل میں لائے،