اداروں سے جنگ ہوئی تو عمران خان کے ساتھ چٹان کی طرح کھڑا رہوں گا،شیخ رشید

سابق وزیرداخلہ شیخ رشید کا کہنا ہے کہ میں فوج سے صلح کا حامی ہوں ، لڑائی جھگڑے کی حمایت نہیں کرتا اور اب بھی چاہتا ہوں کہ ہماری صلح ہونی چاہئے اور اس کے لیے کوششیں بھی شروع کردی ہیں۔

باغی ٹی وی : غیرملکی خبررساں ادارے کو دیئے گئے انٹرویو میں شیخ رشید احمد نے کہا کہ فوج کے ساتھ تمام معاملات اچھے چل رہے تھے اور ہم سب ایک پیج پر تھے مگر اچانک ہمارے درمیان غلط فہمیاں پیدا ہوگئیں ، لیکن کچھ نہ کچھ ایسا ہوا ہے کہ ایم کیو ایم اور باپ نے ہمارا ساتھ چھوڑ دیا، آدھی ق لیگ چلی گئی، ہم سے کہیں تو غلطی ہوئی ہے۔

 

شیخ رشید کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کو اداروں کےخلاف نہیں کھڑا ہونا چاہئےہمیں اداروں کے ساتھ مل کر الیکشن کی تاریخ طے کرنی چاہئےمیں اس میں ثالثی کا کردار ادا کروں گا، لیکن اگر عمران خان کی اداروں سے جنگ ہوجاتی ہے تو اس میں کوئی شک نہیں ہونا چاہئے کہ میں عمران خان کے ساتھ چٹان کی طرح کھڑا رہوں گا کیوںکہ عمران خان کو اس جنگ میں حق بجانب سمجھتا ہوں۔

پی ٹی آئی کیجانب سے معید پیرزادہ کو 3سال 7 ماہ میں "گلوبل ویلیج سپیس ڈاٹ…

شیخ رشید نے مسجد نبویﷺ میں پیش آنے والے واقعے سے متعلق کہا کہ میں عاشق رسولﷺ ہوں اور اس فعل پر کہتا ہوں کہ یہ نہیں ہونا چاہئے تھا لیکن حقیقت یہ ہے کہ یہ لوگ جہاں بھی جائیں گے عوام اپنے جذبات کا اظہار کریں گے اور انہیں چور کہیں گے ، مدینہ میں تو شاید 5 سے 10 ہزار لوگ ہیں لیکن اگر یہ لوگ لندن چلے گئے تو ایک لاکھ افراد ان کے خلاف مظاہرہ کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارا ایک ہی مطالبہ ہے کہ جلد از جلد صاف اور شفاف انتخابات کی تاریخ دی جائے، اگر عوام نے ساتھ دیا اور اسلام آباد آگئےتوپھر تو ہم الیکشن کی تاریخ لئے بغیر وہاں سے نہیں جائیں گے، ورنہ ہماری سیاست غرق ہوجائے گی، ہم آر یا پار ہوجائیں گے عمران خان کبھی نہیں چاہتے کہ مارشل لا لگےوہ تو انتخابات چاہتے ہیں، وہ تو اس حکومت سے بھی مذاکرات اور بات چیت کے لئے تیار ہیں لیکن شرط یہ ہےکہ اگر حکومت انتخابات کی تاریخ کےحوالےسےبات کرےاورکوئی ان کی ذمہ داری لے ورنہ عمران خان ان کی شکلیں دیکھنے کو بھی تیار نہیں-

عمران خان نے بائیڈن انتظامیہ سے پاکستان میں حکومتی تبدیلی پر وضاحت مانگ لی

Leave a reply