عدنان صدیقی جو کافی حساس طبیعت رکھتے ہیں انہوں نے بھارت میںبڑھتی ہوئی انتہا پسندی پر تشویش کا اظہار کیا ہے .عدنان حال ہی میںبھارتی ریاست کرناٹک کی یونیورسٹی میں پیش آنے والے واقعے پر شدید برہم ہوگئے ہیں انہوں نے کہا ہے کہ ایک استاد کا کام ہوتا ہے کہ طالب علموں کو اچھے شہری بنائے. لیکن کرناٹک کی یونیورسٹی میں ایک ہندو ٹیچر نے مسلمان طالب علم کو دہشت گرد کہہ کر اپنا قد چھوٹا کر لیا ہے. ٹیچر تو انتہا پسندی کو فروغ نہیں دیتے .انہوں نے کہا کہ ٹیچر تو کبھی بھی مسلم کیا کسی بھی مذہب کے خلاف نفرت اور شر انگیزی نہیںپھیلایا
کرتے. یہ ٹیچر بطور انسان اور استاد بری طرح ناکام ہو گیا ہے اور ہار گیا ہے. کیونکہ اس نے جو حرکت کی ہے وہ ٹیچر کے رتبے پر سوالیہ نشان ہے. یاد رہےکہ حال ہی میں بھارتی ریاست کرناٹک کی یونیورسٹی میں ایک طالب علم کو ہندو ٹیچر نے دہشت گرد کہا ہے ٹویٹر پر اس واقعہ کو لیکر کافی تبصرے ہو رہے ہیں لہذا عدنان صدیقی بھی پیچھے نہیںرہے اور انہوں نے سنا دی ہیں کھری کھری اس ٹیچر کو. بھارت میںیہ پہلا واقعہ نہیں ہے کہ کسی تعلیمی ادارے میںکسی مسلمان کے ساتھ ایسا ہوا ہے اس سے پہلے بھی کئی واقعات سامنے آچکے ہیں.