موسمیاتی تبدیلیوں کےاثرات:پاکستان میں تین دہائیوں میں3لاکھ افرادجان سےہاتھ دھوبیٹھیں گے:رپورٹ

0
25

لاہور:موسمیاتی تبدیلیوں کےمنفی اثرات:پاکستان میں اگلی تین دہائیوں میں 3 لاکھ افراد جان سے ہاتھ دھوبیٹھیں گے:دنیا میں جس طرح موسمیاتی تبدیلیاں تیزی سے سامنے آرہی ہیں ، اورجس طرح دنیا کا درجہ حرارت بڑھ رہا ہے ، ماہرین کو خدشہ اس بات کا ہے کہ دنیاآفات کا شکارہوجائے گی ،

اس ادارے نے جہاں عالمی حالات کی منظرکشی کی ہے وہاں پاکستان کے متعلق بھی حیران کُن انکشافات کیئے ہیں ، گلوبل آرڈر کی رپورٹ کے مطابق اگرچہ پاکستان نے چین پاکستان اکنامک کوریڈور (CPEC) کو ملک کی بیمار معیشت کے لیے گیم چینجر قرار دیا لیکن حقیقت یہ ہے کہ چینی میگا پراجیکٹس گلگت بلتستان کے ماحول پر منفی اثرات بھی مرتب کرسکتے ہیں

اس ادارے کی طرف سے جاری رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ CPEC کے بینر تلے پاکستان اور چین گلگت بلتستان میں میگا ڈیم، تیل اور گیس پائپ لائنوں اور یورینیم اور بھاری دھات نکالنے پر کام شروع کر رہے ہیں۔

گلوبل آرڈر کی رپورٹ کے مطابق، گلگت بلتستان اپنے پینے اور آبپاشی کا نصف سے زیادہ پانی پاکستان اور چینی میگا پراجیکٹس کو بھی فراہم کر رہا ہے لیکن یہ منصوبے مقامی آب و ہوا پر منفی اثرات دکھا رہے ہیں جس کے نتیجے میں بے قابو آلودگی اور آبی ماحولیاتی نظام کو ناقابل تلافی نقصان پہنچ رہا ہے

موسمیاتی تبدیلیوں کے جانوروں پر اثرات، ماہرین نے خطرے کی گھنٹی بجا دی

حال ہی میں پاکستان کے پہاڑی علاقے حسن آباد میں برفانی جھیل کے پھٹنے سے مکانات بہہ گئے اور شاہراہ قراقرم پر ایک بڑا پل منہدم ہو گیا اوراس حادثے کی سب سے بڑی وجہ موسمیاتی تبدیلی ہے۔موسمیاتی تبدیلیوں کو دیکھتے ہوئےورلڈ بینک نے خبردار کیا ہے کہ ان گلیشیئرز کا ایک تہائی حصہ اس صدی کے آخر تک ختم ہو جائے گا جس سے پاکستان میں قحط کی شدت پیدا ہو جائے گی۔

پگھلنے والی برف کی چادریں ہزاروں سالوں سے بند وائرس کو بھی خارج کر دے گی جس کی وجہ سے نایاب بیماریوں کے واقعات میں بے مثال اضافہ ہو گا۔

موسمیاتی تبدیلی سے متعلق رپورٹ جاری ، اقوام متحدہ نے دنیا کو خبردار کر دیا

دریں اثنا، اقوام متحدہ نے دعویٰ کیا کہ موسمیاتی آفات سے پاکستان میں اگلی تین دہائیوں میں 300,000 سے زائد افراد ہلاک ہو سکتے ہیں اور اگر وبائی امراض سے متوقع اموات کو شامل کریں تو یہ خطرناک تعداد کئی گنا تک پہنچ جائے گی۔

شجرکاری موسمی مسئلے کو تبدیل کر سکتی ہے اور یہاں تک کہ پاکستان کے سابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ "دس بلین ٹری سونامی” ایک اچھا اقدام ہے لیکن ابھی تک اس کے مکمل اثرات سے فائدہ نہیں اٹھایا جاسکا، اس کے ساتھ ساتھ خیبرپختونخوا (کے پی کے) میں چینی ہائیڈرو الیکٹرک پراجیکٹس کو جنگلات کی زمین بھی دی گئی۔

آنے والی نسلیں شدید موسمی اثرات کا سامنا کریں گی ، ماہرین نے خطرے کی گھنٹی بجا دی

ماہرین کا دعویٰ ہے کہ 2030 تک چین گلگت بلتستان میں جاری ہائیڈرو پراجیکٹس سے پاکستان کے لیے بارہ گیگا واٹ بجلی پیدا کر سکے گا۔ ان منصوبوں میں سے ایک دیامر بھاشا ہے، جو دنیا کا سب سے بڑا رولر کمپیکٹ کنکریٹ ڈیم ہے۔

Leave a reply