افغانستان میں بدھ مت کے مقامات کیا واقعی خطرے میں؟ طالبان کا موقف آ گیا

افغانستان میں بدھ مت کے مقامات کیا واقعی خطرے میں؟ طالبان کا موقف آ گیا باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق افغان طالبان نے کابل پر کنٹرول حاصل کرنے کے بعد اس بات کا عندیہ دیا ہے کہ اب بدھ مت کے مجسموں کو کوئی خطرہ نہیں ہو گا خبر رساں ادارے کے مطابق افغان طالبان کے ترجمان سہیل شاہین نے سری لنکن اخبار کو ایک انٹرویو میں کہا کہ افغانستان میں بدھ مت کے مقامات خطرے میں نہیں ہیں۔ میں اس قسم کے الزامات کی تردید کرتا ہوں طالبان بیس برس بعد افغانستان پر کنٹرول حاصل کر چکے ہیں، ایسے میں طالبان کی جانب سے بدھ مت کے مقامات کے حوالہ سے بیان ایک بڑی تبدیلی ہے،2001 میں ، طالبان نے افغانستان کے وسطی صوبے بامیان میں دو پتھروں سے کٹے ہوئے بدھ کے مجسموں کو دھماکے سے اڑا دیا تھا ، جو کہ دنیا میں بدھ کی بلند ترین نقش و نگار سمجھی جاتی ہے ، قبل ازیں طالبان کی طرف سے پیغام دیا گیا کہ کابل پر کنٹرول حاصل کرنے کے بعد کسی کو کوئی نقصان نہیں پہنچایا جائے بلکہ سب کے جان و مال و عزت کی حفاظت کی جائے گی، کوئی کسی کے گھر … افغانستان میں بدھ مت کے مقامات کیا واقعی خطرے میں؟ طالبان کا موقف آ گیا پڑھنا جاری رکھیں