افغانستان میں جنگ بہت ہو چکی، اب امریکا کی کیا خواہش ہے؟ زلمے خلیل زاد بول پڑے

افغانستان میں جنگ بہت ہو چکی، اب امریکا کی کیا خواہش ہے؟ زلمے خلیل زاد بول پڑے

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد نے اسلام آباد میں افغان مہاجرین کے پریکٹس سیشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا افغان متحارب دھڑوں کو ایک میز پر لانا بڑا چیلنج ہے، انتہائی پیچیدہ مسئلہ حل کرنے کیلئے کوششیں جاری ہیں۔

زلمے خلیل زاد نے مزید کہا کہ پاکستان نے افغان مہاجرین کے مسئلے سے نمٹنے میں انتہائی قابل تعریف کردار ادا کیا، چاہتے ہیں اقتصادی صورت حال کے پیش نظر پاکستان پر یہ بوجھ کم سے کم ہو، افغانستان میں جنگ سے پیدا صورتحال کے بعد اقوم متحدہ کی بھی یہ ہی خواہش ہے کہ خطے میں معاشی استحکام اور امن ہو۔ افغانستان میں بہت جنگ ہوچکی امریکہ اب پائیدارامن چاہتا ہے،افغان امن عمل میں مشکلات کے باوجود پیش رفت ہوئی ہے۔

زلمے خلیل زاد نے کہا کہ امریکا طالبان معاہدہ افغان دھڑوں میں مذاکرات کی راہ ہموار کرے گا،امریکہ یک طرفہ طور پر بھی افغانستان سے نکل سکتا ہے تاہم نہیں چاہتے کہ ملک دوبارہ خانہ جنگی کا شکار ہوجائے،امریکہ چاہتا ہے کہ پاکستان اور افغانستان آپس میں مل کر کام کریں.

وزیر اعظم کے معاون خصوصی ثانیہ نشتر نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے ہمیشہ افغان مہاجرین کو اپنا سمجھ کر پناہ دی اب افغان مہاجرین کو باعزت طریقے سے اپنے ملک میں بسانا ہوگا،افغان حکومت کو اپنے لوگوں کے بارے میں سوچنا ہوگا۔

بھارتی آئیڈیالوجی نفرت پر مبنی،اقوام متحدہ سیکرٹری جنرل کے سامنے وزیراعظم نے کیا مودی کو بے نقاب

ترک صدر نے کیا کشمیر ، ایف اے ٹی ایف بارے اہم اعلان، کہا وفا کے پیکر پاکستانیوں کو کبھی نہیں بھول سکتے

اقوام متحدہ مداخلت کرے، تقریر سے کچھ نہ ہوا تو دنیا کو پتہ چل جائے گا کشمیر میں کیا ہو رہا ہے، وزیراعظم

افغانستان کے ڈپٹی وزیرخارجہ ہارون چاخان سوری نے کہاکہ امن عمل میں پاکستان کا کردارنہایت اہم ہے ہم تنقید کرتے ہیں لیکن اس کا مطلب یہ نہیں کہ ہم آگے نہیں بڑھ سکتے،ہم اگر کوئی بات کرتے ہیں تو پاکستان اس کو تنقید نہ سمجھے.

وقت آ گیا ہے کہ عالمی برادری پاکستان کے لئے یہ کام کرے، سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ نے کی اپیل

Comments are closed.