افغانستان،را کا بدنام زمانہ ایجنٹ حملے میں زخمی،ساتھی ہلاک

raw

افغانستان میں را کے ایجنٹ عبدالودود شیرزاد کو گولی مار کر زخمی کر دیا گیا

افغانستان کے شہر جلال آباد کے علاقے منڈی میں نامعلوم افراد نے بھارت کی خفیہ ایجنسی "را” کے بدنام زمانہ ایجنٹ عبدالودود شیرزاد کو گولی مار کر زخمی کر دیا۔ اس حملے میں عبدالودود کا ساتھی ہلاک ہوگیا۔

عبدالودود شیرزاد افغانستان کے سابق صدر اشرف غنی کے دور میں را کا اہم فرنٹ مین تھا اور پاکستان میں دہشت گردی کی کارروائیوں کے لیے ہندوستانی سفارت خانے اور قونصل خانوں سے نقدی اور اسلحہ افغان انٹیلی جنس ایجنسی کو فراہم کرتا تھا۔عبدالودود شیرزاد کا نام اس وقت شہ سرخیوں میں آیا جب اس نے افغانستان میں بھارتی خفیہ ایجنسی را کے لیے کام کیا اور پاکستان کے خلاف دہشت گردی کی مختلف کارروائیوں میں ملوث رہا۔ وہ اپنے مخصوص تعلقات کی بنیاد پر اشرف غنی کے دور میں را کے لیے ایک کلیدی شخص تھا۔ شیرزاد نے افغانستان میں دہشت گردوں کو مالی اور اسلحہ جاتی مدد فراہم کی تاکہ پاکستان میں تخریبی کارروائیوں کو فروغ دیا جا سکے۔

اگست 2021 میں افغانستان سے امریکی اور اتحادی افواج کے انخلاء کے بعد عبدالودود شیرزاد افغانستان چھوڑ کر دہلی، بھارت فرار ہو گیا۔ وہاں اس نے را کے سیف ہاؤسز میں قیام کیا اور بھارت کے اعلیٰ حکومتی اہلکاروں سے ملاقاتیں کیں، جن میں را کے سربراہ اجیت دوول کے مشیروں کے ساتھ ملاقاتیں بھی شامل ہیں۔نومبر 2023 میں اجیت دووال نے افغان عبوری حکومت سے عبدالودود شیرزاد کی حفاظت کی ذاتی یقین دہانی حاصل کی تھی۔ تاہم، کابل میں اپنی موجودگی کے دوران عبدالودود شیرزاد مشکوک سرگرمیوں میں ملوث پایا گیا۔ اطلاعات کے مطابق، اس نے افغانستان میں داعش کی خراسان شاخ (ISKP) کے ساتھ روابط قائم کر لیے تھے۔

جب افغان حکام نے عبدالودود شیرزاد کی ISKP کے ساتھ بڑھتی ہوئی تعلقات پر اعتراض کیا، تو اس نے کہا کہ القاعدہ اور طالبان کے سابقہ ​​جنگجو اب ISKP میں شامل ہو چکے ہیں، اور اس کے کئی پرانے دوست بھی اسی تنظیم میں شامل ہیں۔ تاہم، باوجود افغان حکام کے انتباہ کے، عبدالودود نے ISKP کے ساتھ اپنے روابط کو ختم کرنے سے انکار کر دیا تھا۔

ان تمام واقعات کے تناظر میں، یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ عبدالودود شیرزاد کو شاید افغان طالبان کی "ٹارگٹ کلنگ اسکواڈ” یا تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے "شارپ شوٹر اسکواڈ” نے نشانہ بنایا ہے۔ کچھ ذرائع کے مطابق، ان گروپوں نے شیرزاد کے ساتھ اپنے تعلقات کے سبب اسے خطرہ محسوس کیا اور اس پر حملہ کیا۔اب تک اس واقعے کے حوالے سے افغان حکام کی جانب سے کوئی رسمی بیان جاری نہیں کیا گیا، لیکن یہ حملہ افغانستان میں بھارتی خفیہ ایجنسی کے اہم نمائندے کی زندگی کو خطرہ میں ڈالنے والے واقعات میں سے ایک نیا اضافہ ہے۔

برطانیہ میں غیر قانونی تارکین وطن کیخلاف کریک ڈاؤن

موزمبیق ، متنازع انتخابات ،پُرتشدد واقعات، 21 افراد ہلاک

Comments are closed.