شہریارآفریدی،شاندانہ گلزار کو چھ ستمبر تک گرفتار نہ کرنے کا حکم
اسلام آباد ہائیکورٹ ،شہریار آفریدی اور شاندانہ گلزار کی ایم پی او میں گرفتاری کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی
اختیارات سے تجاوز پر ڈی سی اور ایس ایس پی آپریشنز کے خلاف توہین عدالت کیس کی بھی سماعت ہوئی، جسٹس بابر ستار نے کیس کی سماعت کی، ڈی سی اسلام آباد اور ایس ایس پی آپریشنز عدالت کے سامنے پیش ہوئے، شہریار آفریدی اور شاندانہ گلزار بھی عدالت کے سامنے پیش ہوئے،اسٹیٹ کونسل نے کہا کہ ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد اس کیس میں دلائل دیں گے ، جسٹس بابر ستار نے استفسار کیا کہ کیا ڈی سی صاحب آپ کو نہیں پتہ کتنے آرڈر پاس ہوئے ؟ ڈی سی اسلام آباد نے عدالت میں کہا کہ مختلف عدالتوں کے آرڈرز ہوتے ہیں اس لیے مجھے تفصیلات کا نہیں پتہ ،
چیف کمشنر کی رپورٹ عدالت میں جمع کرا دی گئی ،وکیل نے کہا کہ آئی جی اسلام آباد کی رپورٹ تھوڑی دیر میں جمع کرا دیتے ہیں ، اسٹیٹ کونسل نے آج کیس ملتوی کرنے کی استدعا کردی، وکیل شیر افضل مروت نے کہا کہ بھائی اور بہن جو فوت ہو گئے ان کو وہاں جانے نہیں دیا گیا ،جسٹس بابر ستار نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ اسلام آباد کے باہر میرا دائرہ اختیار نہیں اگر وہاں کچھ ہوتا ہے تو ہم کچھ نہیں کر سکیں گے ، چیف کمشنر اور آئی جی بھی اس کی ذمہ داری نہیں لیں گے ،
ڈی سی اسلام اور ایس ایس آپریشنز پر فرد جرم کی کاروائی سات ستمبر تک موخر کر دی گئی، ایم پی او کے خلاف شہریار آفریدی اور شاندانہ گلزار کی درخواست پر سماعت چھ ستمبر تک ملتوی کر دی گئی، اسلام آباد ہائیکورٹ نے ایم پی او معطلی کے حکم میں چھ ستمبر تک توسیع کردی ،عدالت نے شہریار آفریدی اور شاندانہ گلزار کو اسلام آباد کی حدود سے کسی بھی مقدمے میں چھ ستمبر تک گرفتار نہ کرنے کا حکم دے دیا،
ابھی ایم پی او کو کالعدم تو نہیں کیا بلکہ کچھ شرائط عائد کی ہیں
پرامن احتجاج ہرکسی کا حق ہے،9 مئی کو جو کچھ ہوا اسکےحق میں نہیں
عدالت کے گیٹوں پر پولیس کھڑی ہے آنے نہیں دیا جارہا
کنیز فاطمہ کا کہنا تھا کہ کوئی بھی محب وطن پاکستانی ایسی واقعات کو پسند نہیں کرتا،