افواجِ پاکستان کی جرات مندی اور قومی یکجہتی، دشمن کو منہ توڑ جواب
تحریر:سید ریاض حسین جاذب
پاکستان نے ایک بار پھر ثابت کر دیا ہے کہ وہ نہ صرف ایک پرامن ملک ہے بلکہ دفاعِ وطن کے لیے ہر لمحہ تیار اور چوکس بھی ہے۔ حالیہ بھارتی جارحیت کے خلاف جس مؤثر اور بروقت ردعمل کا مظاہرہ کیا گیا، اس نے نہ صرف دشمن کو شدید نقصان پہنچایا بلکہ پوری قوم کو افواجِ پاکستان کے شانہ بشانہ لاکھڑا کیا۔
بھارت جو کہ اپنے جنگی جنون اور ہٹ دھرمی کے باعث خطے کے امن و استحکام کے لیے مستقل خطرہ بنا ہوا ہے، نے ایک بار پھر شرانگیزی کی کوشش کی۔ مگر پاکستان نے نہایت ذمہ داری، پیشہ ورانہ مہارت اور تدبر کے ساتھ نہ صرف دفاع کیا بلکہ دشمن کو ایسا کرارا جواب دیا کہ اسے اپنی جارحیت پر پچھتانا پڑا۔
پاکستانی قوم کی تاریخ گواہ ہے کہ جب بھی وطن کو خطرات لاحق ہوئے، قوم نے افواجِ پاکستان کے ساتھ سیسہ پلائی دیوار کی مانند اتحاد و یکجہتی کا مظاہرہ کیا۔ آج بھی یہی جذبہ دیکھنے میں آیا۔ پوری قوم، سیاسی جماعتیں، سول سوسائٹی اور ہر طبقۂ فکر، تمام تر اختلافات کے باوجود، افواج پاکستان کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔
افواجِ پاکستان کا مورال بلند ہے۔ ہمارے جوان سرحدوں پر پوری تیاری کے ساتھ دشمن کی ہر سازش کو ناکام بنانے کے لیے مستعد ہیں۔ بھارت، جو یہ سمجھ رہا تھا کہ پاکستان کو کمزور کر کے اپنی چودھراہٹ جما لے گا، اس کی یہ خوش فہمی خاک میں مل چکی ہے۔ پاکستانی سپاہ نے جس جرات، حوصلے اور مہارت سے دشمن کو جواب دیا، وہ تاریخ میں سنہری الفاظ سے لکھا جائے گا۔
اس صورتحال میں قابلِ ذکر بات یہ ہے کہ پاکستان نے ہر قدم پر بین الاقوامی قوانین کی پاسداری کو ملحوظِ خاطر رکھا۔ پاکستان نے نہ صرف فوجی اہداف کو نشانہ بنایا بلکہ شہریوں کے تحفظ کو بھی اولین ترجیح دی، جو ایک مہذب اور ذمہ دار ریاست کا شیوہ ہے۔ اس کے برعکس، بھارت کی جانب سے شہری آبادی، مساجد، اور مدارس پر حملے واضح طور پر جنگی جرائم کے زمرے میں آتے ہیں۔
افواجِ پاکستان نے دشمن کو عسکری، سفارتی اور نفسیاتی سطح پر مکمل شکست دی۔ بھارت کو اپنے اقدامات کی بدولت سفارتی محاذ پر بھی سبکی کا سامنا کرنا پڑا۔ اقوامِ متحدہ اور دیگر بین الاقوامی اداروں نے خطے میں کشیدگی پر تشویش ظاہر کی اور بھارت کو تحمل سے کام لینے کی تلقین کی۔
عسکری محاذ پر نقصان کے ساتھ ساتھ بھارت کی داخلی سیاست اور معیشت بھی اس مہم جوئی کا شکار ہو گئی۔ جنگی جنون نے بھارتی عوام کو مہنگائی، خوف، اور عدم تحفظ کے گہرے سائے میں دھکیل دیا ہے۔ متعدد شہروں میں مظاہرے ہو رہے ہیں جہاں عوام حکومت کی غیر ذمہ دارانہ پالیسیوں پر سوالات اٹھا رہے ہیں۔
پاکستان میں اس صورتحال نے ایک نیا قومی شعور بیدار کیا ہے۔ نوجوان نسل، جو سوشل میڈیا کے ذریعے زیادہ باخبر اور متحرک ہے، بڑھ چڑھ کر دفاعِ وطن کے بیانیے کی حمایت کر رہی ہے۔ ادبی، ثقافتی اور میڈیا کے حلقے بھی قومی یکجہتی اور حب الوطنی کے جذبات کو فروغ دے رہے ہیں۔ شاعری، ترانے، اور وی لاگز کے ذریعے نوجوان نسل جذبہ حب الوطنی کو نئی جہت دے رہی ہے۔
یہ امر نہایت خوش آئند ہے کہ اس نازک مرحلے پر پاکستان کی تمام سیاسی جماعتیں باہم متحد نظر آئیں۔ قومی سلامتی اور خودمختاری کے معاملات پر مکمل اتفاق رائے سامنے آیا، جو کہ ایک مثبت اشارہ ہے کہ قوم اپنے نظریاتی اختلافات کے باوجود وطن عزیز کے دفاع پر یک زبان ہے۔
پاکستان کا پیغام واضح اور دوٹوک ہے: ہم امن کے خواہاں ہیں، مگر اپنی خودداری اور عزت پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کریں گے۔ اگر دشمن نے دوبارہ کوئی مہم جوئی کی تو وہ پہلے سے زیادہ تباہ کن نتائج کے لیے تیار رہے۔
قوم اور افواجِ پاکستان کا رشتہ بے مثال ہے۔ یہی اتحاد ہماری اصل طاقت ہے، جو دشمن کی ہر چال، ہر پروپیگنڈے اور ہر سازش کو ناکام بناتا رہے گا۔
پاکستان زندہ باد، پاک فوج پائندہ باد!