اگر میں یہ کام کر لوں تو پھر آزادی مارچ کیلئے کوئی نہیں نکل پائے گا، وزیراعلیٰ خیبر پختونخواہ
وزیراعلیٰ خیبر پختونخوامحمود خان نے سینٹرل جیل کے اندر موجود بلاک سے اپنا نام ہٹوانے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ بلاک سے میرا نام ہٹا کر کسی شہید کانام لکھ دیں،
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے پشاور سینٹرل جیل کے نئے بلاک کا افتتاح کردیا ، اس موقع پر وزیر اعلیٰ خیبر پختونخواہ کا کہنا تھا کہ حکومت ملتے ہی جیل کا دورہ کیا، سوچ رہا تھا شاید یہاں لوگ کام نہیں کرتے،سینٹرل جیل میں قیدیوں کےپاس سہولیات کا فقدان تھا،صوبے کی دیگر جیلوں میں بھی اصلاحات کی ضرورت ہے،
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخواہ محمود خان نے مزید کہا کہ عوام نے جس طرح دوبارہ منتخب کیا ہے انہیں مایوس نہیں کریں گے ،وزیراعظم عمران خان نے مجھے سلیکٹ کیا ہے،پی ٹی آئی ورکرز کو جمع کرلوں تو ڈی آئی خان اور بنوں سے کوئی نہیں نکل پائے گا،نہ میں انہیں نام سے پکارتا ہوں نہ مولانا کہتا ہوں یہ کوئی عجیب سی مخلوق ہے،
وزیراعلیٰ خیبر پختونخوامحمود خان نے سینٹرل جیل کے اندر موجود بلاک سے اپنا نام ہٹوانے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ بلاک سے میرا نام ہٹا کر کسی شہید کانام لکھ دیں،
شہباز شریف نے آزادی مارچ کے غبارے سے ہوا نکال دی
آزادی مارچ، 31 اکتوبر کو اسلام آباد میں جلسہ کریں گے، شہباز شریف کی مولانا کی حمایت
واضح رہے کہ مولانا فضل الرحمان نے 27 اکتوبر کو آزادی مارچ کا اعلان کر رکھا ہے، 31 اکتوبر کو اسلام آباد میں آزادی مارچ داخل ہو گا، ن لیگ او رپی پی نے آزادی مارچ کی حمایت کر رکھی ہے، حکومت نے آزادی مارچ کے حوالہ سے ایک کمیٹی تشکیل دے رکھی ہے جس کے سربراہ پرویز خٹک ہیں، کمیٹی کا گزشتہ روز اجلاس ہوا،اجلاس کے بعد آج وزیراعظم عمران خان سے کمیٹی کی ملاقات ہوئی اور آزادی مارچ کی اجازت دینے کا فیصلہ کیا گیا.
آزادی مارچ کا قصہ ہوا تمام، مولانا فضل الرحمان 27 اکتوبرکو ہوں گے پاکستان سے فرار
مولانا وزیراعظم کی خواہش پر اسلام آباد آ رہے ہیں، خبر نے کھلبلی مچا دی