آغا خان ڈویلپمنٹ نیٹ ورک کلین گرین پراجیکٹ کے تحت گلگت میں کتنے درخت لگائے گا؟ اہم خبر

وزیر اعظم کے مشیر برائے موسمیاتی تبدیلی ملک امین اسلم نے کہا ہے کہ گلگت بلتستان ماحولیاتی اعتبار سے ایک حساس خطہ ہے وہاں حکومت پاکستان ماحول دوست اور ذمہ دارانہ سیاحت کو فروغ دیگی۔ ماحولیاتی تبدیلی اور اس کے اثرات سے نمٹناوقت کی اہم ضرورت اور ایک بڑا چیلنج ہے۔
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق ان خیالات کا اظہار انہوں نے آغا خان فاؤنڈیشن کے ایک وفد سے ملاقات میں کیا جس کی قیادت آغا خان ٹرسٹ برائے کلچر کے ڈائریکٹر پارٹنرشپ و ڈویلپمنٹ یورین وین ڈر تاس کر رہے تھے۔ آغا خان ڈویلپمنٹ پروگرام کے وفد نے وفاقی وزیر کے دفتر میں ان سے ملاقات کی اور ماحولیات کے تحفظ کیلئے جاری منصوبوں سے آگاہ کیا۔ مسٹر تاس نے وزیر اعظم کو بتایا کہ آغا خان ڈویلپمنٹ نیٹ ورک وزیر اعظم کے 10 ارب ٹری منصوبے اور کلین گرین پراجیکٹ کے تحت گلگت بلتستان میں 35 ملین درخت لگائے گا بلکہ ذمہ دارانہ سیاحت کو فروغ دینے کے منصوبے کیلئے فنانسنگ بھی کرے گا۔ انہوں نے اس پروگرام کو شاہراہ ریشم ذمہ دارانہ سیاحت کا نام دیا۔
انہوں نے بتایا کہ یہ نیا پروگرام نہیں بلکہ آغا خان ڈویلپمنٹ نیٹ ورک کی چار ذیلی تنظیموں کے ہی مختلف جاری منصوبوں کا مجموعہ ہے۔ مجوزہ پروگرام کے تحت آغا خان ڈویلپمنٹ نیٹ ورک فرانسیسی ڈویلپمنٹ ایجنسی کی معاونت سے مختلف منصوبوں میں فنانسنگ کرے گا۔ انہوں نے بتایا کہ اس پروگرام کے تحت پانچ سپیشل ویلیو زونز کا اعلان کیا جائے گا جہاں قانون سازی کی مدد سے سیاحوں کی آمد و رفت کو کنٹرول کیا جائے گا۔ تجویز کردہ زون وادی بابو سر، دیوسائی نیشنل پارک، مرکزی ہنزہ، خنجراب نیشنل پارک اور شندور پارک ہیں۔ تجویز کے تحت مذکورہ پارکوں میں پہلے سے رجسٹریشن کی شرط رکھی جائے گی تاکہ زورن میں داخل ہونے والوں کی تعداد کو کنٹرول کیا جائے۔ مزید براں ماحول دشمن اور غیر ذمہ دارانہ سیاحت کی صورت میں مقامی حکومتیں بھاری جرمانے عائد کر سکیں گی۔ اس سلسلے میں قانون سازی کی بھی تجویز ہے۔ مذکورہ پروگرام کے دیگر پہلوؤں کے تحت مقامی وسائل کا ذمہ دارانہ استعمال،نامیاتی زراعت کا فروغ، ٹھوس فضلہ کا بہتر نظام و انصرام، مقامی ثقافت کا تحفظ، مقامی آبادی کے ثقافتی حقوق کا تحفظ وغیرہ شامل ہیں۔
پروگرام کے تحت آغا خان ڈویلپمنٹ نیٹ ورک مقامی آبادی اور سرکاری مشینری کو تربیت دے کر صلاحیت میں اضافہ کرے گا۔ وزارت موسمیاتی تبدیلی اس سلسلے میں آغا خان ڈویلپمنٹ نیٹ ورک، انسپکٹر جنرل جنگلات، محکمہ سیاحت و محکمہ جنگلات گلگت بلتستان اور دیگر پر مشتمل ایک ورکنگ گروپ تشکیل دے گا جو اس منصوبے کو عملی جامہ پہنائے گا۔ مسٹر تاس نے بتایا کہ گلگت بلتستان کا رقبہ پرتگال کے برابر ہے لیکن اس کا قابل استعمال علاقہ 2% سے بھی کم ہے۔ بڑھتے موسمی تغیرات اور فالٹ لائن پر موجود ہونے کی وجہ سے خطہ انتہائی حساس ہے جس کی وجہ سے ذمہ دارانہ اور ماحول دوست سیاحت کی پالیسی ناگزیر ہے۔ یہ امر قابل ذکر ہے کہ آغا خان فاونڈیشن اور وزارت موسمیاتی تبدیلی نے حال ہی میں مفاہمت کی ایک یادگار پر دستخط کیے ہیں جس کے تحت دونوں موسمیاتی تغیرات، غربت کے خاتمے اور تعلیم کے فروغ وغیرہ کیلئے مل کر کام کریں گے۔ وفاقی وزیر نے وفد کا شکریہ ادا کیا اور اس پروگرام کومل کر کامیاب بنانے کے عہد کا اعادہ کیا.
محمد اویس