لنڈی کوتل(باغی ٹی وی رپورٹ)پاکستان اور افغانستان میں مستقل فائربندی اور طورخم تجارتی گزرگاہ کو کھولنے پر اتفاق
تفصیلات کے مطابق پاکستان اور افغانستان نے خیبر طورخم سرحد پر کشیدگی کم کرنے کی جانب ایک اہم قدم اٹھاتے ہوئے مستقل فائربندی اور طورخم تجارتی گزرگاہ کو ہر قسم کی آمدورفت کے لیے کھولنے پر اتفاق کیا ہے۔ یہ پیش رفت پاک افغان جرگہ مذاکرات کے دوران سامنے آئی ہے۔ پاکستانی جرگہ کے رکن جواد حسین نے اس اہم پیش رفت کی تصدیق کی ہے۔
اہم نکات:
مستقل فائربندی:دونوں ممالک نے سرحد پر مستقل فائربندی پر اتفاق کیا ہے، جو خطے میں امن اور استحکام کے لیے ایک مثبت قدم ہے۔
طورخم گزرگاہ کا کھلنا: طورخم تجارتی گزرگاہ کو تمام قسم کی آمدورفت کے لیے فوری طور پر کھولنے پر اتفاق کیا گیا ہے۔ اس سے دونوں ممالک کے درمیان تجارتی سرگرمیوں کو فروغ ملے گا۔
متنازعہ تعمیرات: افغان فورسز کی طرف سے کی جانے والی متنازعہ تعمیرات کو عارضی طور پر بند کرنے پر اتفاق ہوا ہے۔ افغان جرگہ نے ان تعمیرات کو آج شام تک بند کرنے کی مہلت مانگی ہے۔
جوائنٹ چیمبر آف کامرس کا اجلاس: متنازعہ تعمیرات کا مستقل حل جوائنٹ چیمبر آف کامرس (جے سی سی) کے آئندہ اجلاس میں کیا جائے گا۔ اس اجلاس کی تاریخ باہمی مشاورت سے طے کی جائے گی۔
ایف سی اور افغان حکام کی ملاقات: طورخم سرحد پر ایف سی حکام اور افغان حکام کے درمیان آج ایک اہم ملاقات ہوگی۔ اس ملاقات کے بعد طورخم تجارتی گزرگاہ کو کھولے جانے کا امکان ہے۔
یاد رہے کہ 21 فروری کو افغان فورسز کی طرف سے پاکستانی حدود میں تعمیرات شروع کرنے کے بعد دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی بڑھ گئی تھی، جس کے نتیجے میں طورخم سرحدی گزرگاہ کو بند کر دیا گیا تھا۔
طورخم گزرگاہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان ایک اہم تجارتی راستہ ہے۔ اس کے بند ہونے سے دونوں ممالک کی تجارت کو کافی نقصان پہنچا ہے۔ گزرگاہ کے کھلنے سے نہ صرف تجارتی سرگرمیوں میں اضافہ ہوگا بلکہ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات میں بھی بہتری آئے گی۔
یہ پیش رفت دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو بہتر بنانے اور خطے میں امن و استحکام کو فروغ دینے میں مددگار ثابت ہوگی۔