
ننکانہ صاحب (باغی ٹی وی، نامہ نگار احسان اللہ ایاز) ڈسٹرکٹ کونسل ننکانہ صاحب کی حدود میں زرعی زمینوں پر غیر قانونی ہاؤسنگ اسکیموں کے قیام نے معیشت اور غذائی تحفظ پر سنگین خطرات پیدا کر دیے ہیں۔ متعلقہ افسران کی خاموشی اور لینڈ مافیا کی ملی بھگت نے اس مسئلے کو مزید پیچیدہ بنا دیا ہے۔
یہ ہاؤسنگ اسکیمیں بغیر قانونی منظوری اور بنیادی سہولیات فراہم کیے بغیر زرعی زمینوں کو تیزی سے رہائشی پلاٹوں میں تبدیل کر رہی ہیں، جس کے نتیجے میں زرعی رقبہ تیزی سے کم ہو رہا ہے۔ ماہرین کے مطابق اس غیر قانونی عمل کے نتیجے میں علاقے کی زرعی پیداوار، غذائی تحفظ، اور ماحولیاتی نظام شدید متاثر ہو رہے ہیں۔
ڈسٹرکٹ کونسل کی شعبہ پلاننگ برانچ کی خاموشی اور کارروائی نہ ہونے پر عوامی حلقوں میں شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ مقامی افسران کی ملی بھگت سے لینڈ مافیا عوام کو "خوابوں کے شہر” کا جھانسہ دے کر ان کی محنت کی کمائی لوٹ رہی ہے۔
عوام نے وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف، ڈپٹی کمشنر محمد تسلیم اختر راؤ، اور چیف آفیسر ڈسٹرکٹ کونسل عامر اختر بٹ سے فوری نوٹس لینے کی اپیل کی ہے۔ شہریوں نے مطالبہ کیا ہے کہ ان غیر قانونی ہاؤسنگ اسکیموں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے، اس میں ملوث افراد اور افسران کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے، اور زرعی زمینوں کے تحفظ کے لیے مؤثر قانون سازی کی جائے۔
باشعور حلقوں نے اس مسئلے کو قومی سطح پر اجاگر کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ معاملہ اعلیٰ عدلیہ اور حکومتی ایوانوں تک پہنچنا چاہیے تاکہ اس کا فوری حل نکالا جا سکے۔