پاکستان میں صحافت کی دنیا میں احمد نورانی ایک متنازعہ شخصیت کے طور پر جانے جاتے ہیں۔ حالیہ دنوں میں ان کی سرگرمیاں اور ان کا بیانیہ مسلسل تنقید کا نشانہ بنے ہیں۔ خاص طور پر ان کی جانب سے پاکستان اور پاک فوج کے خلاف کیے گئے بیانات اور ان کے پیچھے موجود سازشیں عوام کے سامنے آ چکی ہیں۔
احمد نورانی وہ شخص ہے جو اپنی صحافتی زندگی میں کئی مرتبہ متنازعہ قرار پایا ہے۔ تاہم، حالیہ برسوں میں اس نے اپنی سیاست سے وابستگی کو کھل کر ظاہر کیا ہے۔ ان کا کردار اب ایک سیاسی ایجنٹ کے طور پر اُبھر رہا ہے، جس کا مقصد پاکستان کی فوج اور قیادت کے خلاف جھوٹے بیانیے کا پرچار کرنا ہے۔ایک اہم بات جو ان کی شخصیت کی ایک اور سیاہ پہچان ہے، وہ ہے ان کی ذاتی زندگی۔ اطلاعات کے مطابق احمد نورانی نے اپنی بیوی کو امریکہ بلانے سے انکار کر دیا تھا، کیونکہ وہاں اس نے ایک غیر مسلم عورت سے خاموشی سے شادی کر رکھی تھی۔ اس بات نے ان کے ضمیر اور اخلاقی قدروں کے بارے میں سوالات اٹھائے ہیں۔یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ احمد نورانی تحریک انصاف کے ساتھ گہرا تعلق رکھتے ہیں۔ اطلاعات کے مطابق، تحریک انصاف نے انہیں 2 لاکھ ڈالر دیے ہیں تاکہ وہ جنرل عاصم منیر اور پاک فوج کے خلاف پروپیگنڈا کرے۔ نورانی کے بیانات اور خبریں ہمیشہ "نامعلوم ذرائع” پر مبنی ہوتی ہیں، جو کہ جھوٹ اور گمراہی پھیلانے کا ایک طریقہ بن چکا ہے۔ ان کی تمام خبریں اور تجزیے ہمیشہ فوج اور ملک کے خلاف ہوتے ہیں، جو کہ تحریک انصاف کے ایجنڈے کے عین مطابق ہیں۔
وہ مسلسل فوج کو بدنام کرنے کے لیے جھوٹ اور منفی بیانات دے رہے ہیں تاکہ ملک میں انتشار اور غیر یقینی کی فضا پیدا کی جا سکے۔ ان کے بیانات کا مقصد عوام کو پاکستان کی اصل حقیقت سے دور کرنا اور دشمن کے ایجنڈے کو فروغ دینا ہے۔ احمد نورانی جیسے افراد کا کردار دشمن ممالک کے مفادات کا تحفظ کرنا ہوتا ہے اور وہ ان کے ایجنڈے کو آگے بڑھاتے ہیں۔جو شخص اپنی بیوی کے ساتھ وفادار نہیں ہو سکتا، وہ ملک کے ساتھ وفاداری کیسے کر سکتا ہے؟ یہ سوال اس وقت بہت اہمیت اختیار کرتا ہے جب ہم احمد نورانی کی شخصیت کا جائزہ لیتے ہیں۔ ان کی ذاتی زندگی میں بے وفائی اور دھوکہ دہی کی مثالیں ہمیں ان کے سیاسی بیانیے میں بھی نظر آتی ہیں۔ یہ ظاہر کرتا ہے کہ ان کا مقصد صرف مالی مفاد حاصل کرنا ہے، نہ کہ سچ کی تلاش یا پاکستان کے مفاد کا تحفظ۔
پاکستان کے عوام نے احمد نورانی جیسے ضمیر فروش افراد کو مکمل طور پر مسترد کر دیا ہے۔ ان کے بیانیے کا کوئی وزن نہیں رہ گیا کیونکہ عوام اب سچ کو پہچان چکے ہیں اور وہ جھوٹے پروپیگنڈے کا شکار نہیں ہو رہے۔ لوگوں نے نورانی کے جھوٹے دعووں کو بے نقاب کیا ہے اور وہ جان چکے ہیں کہ ان جیسے افراد صرف پیسوں کے لیے اپنے ضمیر کا سودا کرتے ہیں۔ عوام نے تحریک انصاف اور نورانی کی سازشوں کا کچا چٹھا کھول دیا ہے۔
پاکستان کی فوج، خصوصاً جنرل عاصم منیر، کی ایمانداری اور حب الوطنی پر کوئی سوال نہیں اٹھا سکتا۔ نورانی اور تحریک انصاف کی سازشیں اور جھوٹے بیانیے پاکستان کے اداروں کو نقصان پہنچانے کے لیے بنائے گئے تھے، لیکن عوام نے انہیں مکمل طور پر رد کر دیا ہے۔ فوج کی قیادت اپنے ملک کی عزت و وقار کی محافظ ہے اور اس کی وفاداری پر کوئی سوال نہیں اٹھا سکتا۔احمد نورانی اور تحریک انصاف کی مشترکہ سازشیں بے نقاب ہو چکی ہیں اور ان کا پروپیگنڈہ بری طرح ناکام ہو چکا ہے۔ عوام نے ان کی سازشوں کو بے نقاب کر دیا ہے اور ان جیسے ضمیر فروشوں کی کوئی جگہ پاکستان میں نہیں ہے۔ اب ہر جھوٹ کا جواب دیا جائے گا اور ان کے ہر پروپیگنڈے کو شکست دی جائے گی۔پاکستان کے عوام اپنے اداروں کے ساتھ کھڑے ہیں اور ان جیسے افراد کو مسترد کرتے ہیں۔ نورانی جیسے بکے ہوئے صحافیوں کا کوئی مستقبل نہیں ہے، اور تحریک انصاف کو بھی اب عوام کی طرف سے مزاحمت کا سامنا کرنا پڑے گا۔