ایک ہی خاندان کے 25 ڈاکٹرز خدمت خلق میں مصروف

0
26

ایک ہی خاندان کے 25 ڈاکٹرز خدمت خلق میں مصروف، رفاہ انٹرنیشنل ہسپتال کرونا کے مریضوں کیلئے تیار، کرونا ٹیسٹ سے ڈرنے والوں کیلئے خصوصی پیغام، ڈاکٹر اسامہ ظفر سے خصوصی گفتگو

جب قوموں پر مشکل وقت آجاتے ہیں تو قومیں میں سے ہی کچھ لوگ ایسے ہوتے ہیں جو انہیں مشکل وقت ست نکالتے ہیں اس وقت پوری دنیا کورونا وائرس جیسے خطرناک مرض میں مبتلا ہے اور پوری دنیا کو اس مشکل وقت سے نکالنے میں جو لوگ اہم کردار ادا کر رہے ہیں وہ ڈاکٹر اور پورا پہرا میڈیکس سٹاف ہے

ڈاکٹر اسامہ جو سماجی کارکن سوشل ایکٹویسٹ ہیں اور انہوں نے خود کو کورونا وائرس کے خلاف جہاد میں خود کو پیش کیا اور یہ رفاء نامی فلاحی ادارے کے ساتھ بھی منسلک ہیں

رضی طاہر کے ساتھ خصوصی انٹرویو میں۔ڈاکٹر اسامہ نے کورونا کی علامات اس کے علاج احتیاطی تدابیر کے بارے میں بتانے کے ساتھ ساتھ ڈاکٹر کی خدمات کے بارے میں بھی بتایا کہ ڈاکٹر کس طرح ان مشکل حالات میں اپنی زندگی کو ایک بڑے رسک میں ڈال کر خدمات سرانجام دے رہے ہیں

رضی طاہر کےایک سوال کے جواب میں ڈاکٹر اسامہ نے بتایا کہ یہ مرض تیزی سے پھیل رہا ہے ڈبلیو ایچ او نے اسے وبائی مرض قرار دیا ہے اس نے پوری دنیا کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے انہوں نے کہا ڈاکٹر ہونے کی حیثیت سے جو ہمارے فرائض ہیں وہ ہم۔سرانجام دے رہے ہیں

انہوں نے اپنے ادارے رفاہ کے بارے میں بتاتے ہوئے کہا کہ ان کی یونیورسٹی کے چانسلر حسین محمد خان نے جب وبا پھیلی سب سے پہلے وینٹینلی اپنے ہاسپٹل کو پیش کیا اور گورنمنٹ کو 30 بیڈ کورونا متاثرین کی valention کے لیے دیئے اور کورونا آئسولیشن کی وارڈ کے لیے اب بیڈز کے ساتھ مکمل سامان کے ساتھ 12 وینٹی لیٹر بھی دئیے اور ایمرجنسی کے لیے ایک آئی سی یو بھی مکمل طور پر تیار کر رکھا تھا تاکہ اگر وبا پھیلتی ہےتو اس سے نبٹنے کے لیے مکمل طور پر تیار رہیں

انہوں نے کہا ہمارے ادارے رفاہ نے ہمیشہ ہی ہر مشکل۔صورتحال میں اہم۔کردار ادا کیا ہے چاہے زلزلہ ہو یا سیلاب یا وبا ہر مشکل۔صورتحال میں پیش پیش رہا ہے ڈاکٹر اسامہ کے مطابق کورونا کے حوالے سے اپنے سٹاف کو ٹرینڈ کیا لوکل ایریاز میں ہیلپ لائن متعارف کرائی اس پر کوئی بھی کسی بھی ٹائم کال۔کر کے بیماری کے حوالے سے پوچھ سکتے ہیں ڈاکٹر ہر وقت لوگوں کی مدد کے لیے موجود ہیں مستحق لوگوں کی مدد کر رہے ہیں

ڈاکٹراسامہ نے بتایا کہ اس حوالے سے ان کا ایک پوراسوشل ویلفئیر کا شعبہ ہے جس کی سربراہی اظہر حلیم کرتے ہیں راشن دے رہے ہیں اور غریبوں کا مفت علاج کر رہے ہیں

جو لوگ چیک اپ کروانے سے ڈر رہے ہیں اپنی بیماری کو چھپا رہے ہیں ان کو پیغام دیتے ہوئے ڈاکٹر اسامہ نے کہا کہ اگر آپ کو کوئی علامات جیسے کھانسی نزلہ زکام بخار سانس کا۔رکنا ظاہر ہوتی ہیں تو فورا چیک اپ کروائیں اس بیماری کو نہ چھپائیں اس طرح آپ اپنےبساتھ ساتھ اپنے خاندان کا بھی نقصان کریں گے انہوں نے بتایا 85 فیصد لوگوں میں معمولی نزلہ ہوتا ہے جو ٹھیک ہو جاتا ہے جبکہ 15 فیصد میں یہ صورتحال شدید علامات کے ساتھ ظاہر ہرتی ہیں جن میں بوڑھے شوگر اور دل کے مریض یا وہ لوگ جن کا مدافعتی نظام۔کمزور ہو شامل ہیں

انہوں نے بتایا کہ ان کی فیملی میں 25 سے 30 ڈاکٹر ہیں جو اس وقت پاکستان انگلینڈ اور آئرلینڈ میں اس خطرناک بیماری کے خلاف جنگ لڑرہے ہیں جن میں ان کی والدہ والد کزنز اور وہ۔خود شامل ہیں

ڈاکٹر اسامہ نے بتایا کہ وہ خود اور ان کے کزنز کوٹلی آزاد کشمیر میں اپنی خدمات سرانجام دے رہے ہیں انہوں نے بتایا کورونا کے خلاف ان کی فیملی بہت محنت کر رہی ہے دن رات ڈیوٹی کر رہی ہے انہوں نے کہا ڈیوٹی کے دوران ڈاکٹرز کو بھی آئسولیٹ ہونا پڑتا ہے تاکہ ہمارے سے یہ بیماری کسی۔دوسرے کو نہ لگ جائے

انہوں نے کہا کورونا کے مریض کا علاج کرنے والے ڈاکٹر کی زندگی بھی کورونا مریض کے جیسی ہوتی ہے کیونکہ ڈاکٹر بھی مکمل طور پر آئسولیٹ ہوتا ہے وہ۔کسی سے مل۔نہیں سکتا خود کو آئسولیٹ کرنا پڑتا ہے خدانخواستہ اگر ڈاکٹر میں علامات آجاتی ہیں تو وہ باقی لوگوں کوبھی متاثر کر سکتا ہے

ڈاکٹر اسامہ نے کہا ہمیں ٹریٹمنٹ کے دوران خود کو۔محفوظ رکھنے کے لیے مکمل سامان مہیا نہیں ہے ہمارے ڈاکٹر متاثر ہو رہے ہیں یہ وہ چیزیں ہیؑ جس سے ڈاکٹرز کی زندگی رسک میں ہے

ڈاکٹر اسامہ نے کہا گورنمنٹ کو چاہئے کہ وہ ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکس سٹاف کو خود کو محفوظ رکھنے کا۔مکمل سامان مہیا کریں اگر طبی عملہ اور ڈاکٹرز انفیکٹ ہونا شروع ہو گئے تو بیماری کا۔علاج کون کرے گا صورتحا مزید کشیدہ ہو جائے گی

ہاتھوں کی صفائی میں ہی سب کی بھلائی،کرونا وائرس کےمزید 30 کیسز، مریضوں کی تعداد 2856 ہوگئی ، ترجمان

اہم ٹیکسٹائل یونٹ نے لوگوں کی جانیں بچانے والوں کی جانیں بچانے کے لیے 1 ہزارحفاظتی کٹس عطیہ کردیں

خیبر پختونخواہ کے ڈاکٹرزسمیت طبی عملے کے 25 اراکین میں کرونا کی تشخیص، ایک کی ہوئی موت

Leave a reply