ایک اور امریکی سینٹر میں کرونا کی تشخیص، ویکیسن کی تیاری کے قریب پہنچ چکے، ٹرمپ کا دعوی

0
24

ایک اور امریکی سینٹر میں کرونا کی تشخیص، ویکیسن کی تیاری کے قریب پہنچ چکے، ٹرمپ کا دعوی
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق کرونا وائرس کی دنیا بھر میں تباہ کاریاں جاری ہیں، ایک اور امریکی سینیٹر میں کرونا وائرس کی تشخیص ہوئی ہے

امریکی سینیٹر مائیک کیلی کا کرونا ٹیسٹ بھی مثبت آگیا، مائیک کیلی کے ترجمان کی جانب سے جاری بیان میں اس بات کی تصدیق کردی گئی ہے۔ سینیٹر مائیک کیلی کا کہنا ہے اس ہفتہ کے آغاز میں جب میں نے ہلکے فلو کی جیسی علامات کا ٹیسٹ کروایا تو میں نے اپنے ڈاکٹر سے مشورہ کیا۔ ڈاکٹر نے مجھے کرونا وائرس کا ٹیسٹ کرانے کی تجویز دی، میں نے ٹیسٹ کروایا تو کرونا کی رپورٹ مثبت آئی جس کے بعد میں نے خود کو سیلف قرنطینہ کرلیا ہے اور بالکل ٹھیک ہونے تک گھر سے ہی کام کروں گا۔

امریکہ میں اس سے قبل ایوان نمائندگان کے تین اراکین ماریو ڈیاز بلرٹ، بین ایم سی ایڈمز اور جوئے کنگھم اور سینیٹر ریڈ پال بھی کورونا وائرس سے متاثر ہوچکے ہیں

قبل ازیں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کرونا ٹاسک فورس کے ہمراہ پریس کانفرنس کی جس میں انکا کہنا تھا کہ ملک بھر میں طبی و حفاظتی سامان کی فراہمی کے لیے فیصلے کر رہا ہوں، ڈیفنس پروڈکشن آرڈر کے تحت وینٹی لیٹرز بنانے کی ہدایت کی ہے۔ بحران کے خاتمےکے لیے تمام اختیارات استعمال کروں گا۔

امریکی صدر نے ڈیفنس پروڈکشن ایکٹ پر عمل درآمد کے لیے پیٹر نوارو کو مشیر مقرر کردیا۔ انہوں نے کہا کہ وینٹی لیٹرز بنانے والی تمام بڑی کمپنیوں کو متحرک کر رہے ہیں۔ ریلیف بل کے 2.2 کھرب ڈالرز برابری کی بنیاد پر تقسیم کیے جائیں گے، تاریخی بل منظور کرنے پر تمام اراکین کا شکر گزار ہوں۔

صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ایپل، ٹاسک فورس کے تعاون سے نئی ایپ تیار کر رہا ہے، ایپ کرونا ٹیسٹنگ میں مددگار ثابت ہوگی۔ روزانہ کی بنیاد پر ایک ہزار لوگوں کے کرونا کے ٹیسٹ کر رہے ہیں، امریکاا س وبا کا بہادری سے مقابلہ کر رہا ہے، کرونا کے خلاف جنگ جیتنے کے لیے تمام وسائل استعمال کریں گے۔

امریکی صدر کا مزید کہنا تھا کہ برطانیہ کے وزیر اعظم بورس جانسن نے مجھ سے وینٹی لیٹرز مانگے ہیں۔ جاپان، اٹلی، اسپین سمیت دیگر ممالک بھی مدد مانگ رہے ہیں۔ ہماری پہلی ترجیح امریکیوں کی مدد کرنا ہے۔ خواہش ہے کہ پورے ملک کو جلد از جلد کھولا جائے۔ چین کے صدر کے ساتھ ویکسین کی تیاری پر بات ہوئی، کرونا کی ویکسین تیار کرنے کے بہت قریب پہنچ چکے ہیں۔

ڈونلڈ ٹرمپ کا مزید کہنا تھا کہ شہری اندرون ملک سفر سے گریز کریں، لوگوں کی نقل و حرکت پر پابندی سے نئے مسائل جنم لے سکتے ہیں۔ ملیریا کی دوائی پر تجربات جاری ہیں، اگر کوئی دوا کام کرتی ہے تو زبردست ورنہ کچھ اور آزمائیں گے،

قبل ازیں امریکا میں کورونا وائرس کے کیس ایک لاکھ سے زائدہونے کے بعد امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ نے امدادی کاموں کے لیے ریٹائر فوجیوں کوطلب کرنے کا حکم نامہ جاری کر دیا ،ٹرمپ کے احکامات ملنے کے بعد پینٹاگون نے غورشروع کردیا ہے کہ کتنے سابق فوجی دستیاب ہیں اوران کو بلایا جا سکتا ہے

کرونا وائرس کی وجہ سے امریکہ میں بے روزگاری میں بھی اضافہ ہوگیا ہے،رواں ہفتے امریکا میں بے روزگاری الاؤنس کے لیے 32 لاکھ 28 ہزار تین سو لوگوں نے لیبر ڈپارٹمنٹ میں اپنی درخواستیں جمع کروائی ہیں.

امریکا نے خراب ہوتی صورت حال کے پیش نظر دنیا بھر میں اپنی افواج کی نقل و حرکت پر پابندی عائد کر دی، امریکی وزیر دفاع مارک ایسپر کا کہنا تھا کہ یہ پابندی 60 روز کے لیے لگائی گئی ہے۔ امریکی میڈیا کے مطابق امریکی وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ کہ دنیا میں موجود فوجی 60 روز کے لیے موجودہ مقامات پر رہیں گے اس پابندی کا اطلاق 90 ہزار امریکی فوجیوں پر ہوگا، دنیا بھر میں موجود امریکی فوجیوں کی واپسی بھی مؤخر کر دی گئی ہے

واضح رہے کہ امریکا میں کرونا وائرس کے متاثرین کی تعداد 1 لاکھ سے تجاوز کر گئی، امریکا میں کرونا سے ہلاکتیں 15 سو سے زائد ہوچکی ہیں۔

Leave a reply