ایک اذان اور22 موزن،سلام فرزندان اسلام سلام،مشعال ملک کا یوم شہداء کشمیر پر اہم پیغام

0
26

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق حریت رہنما یاسین ملک کی اہلیہ مشعال ملک نے کہا ہے کہ ایک اذان اور22 موزن،سلام فرزندان اسلام سلام

مشعال ملک کا کہنا تھا کہ 13جولائی 1931کوڈوگرا راج نےاسلام دشمنی کی تاریخ رقم کی،سرینگرجیل کےباہراللہ اکبرکی صدا بلند کرنے والے ہمارےہیروہیں،اذان کے ایک ایک لفظ کی ادائیگی پر 22مسلمان قربان ہوئے ،

مشعال ملک کا مزید کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیرمیں آج بھی اللہ کانام لینے والے جانیں دے رہے ہیں،دنیانے بوسینیائی مسلمانوں کے قتل عام پرخاموشی کی طرح آج بھی چپ سادھ رکھی ہے،ہر روز شہادتیں جذبہ حریت کو پروان چڑھارہی ہیں افسوس ،نانا کی نعش پربیٹھا بچہ بھی عالمی ضمیرکوجھنجھوڑنہ سکا،

واضح رہے کہ لائن آف کنٹرول کے دونوں اطراف اور دنیا بھر میں بسنے والے کشمیری آج یوم شہدائے کشمیر منا رہے ہیں۔ 13 جولائی 1931 کو سرینگر سینٹرل جیل کے باہر ایک اذان جو بائیس کشمیریوں کی شہادت کے بعد مکمل ہوئی۔ایک آذان جو بائیس لوگوں اپنی جان دے کر پوری کی، ایک پیغام جو کشمیری عوام کی رگوں میں لہو بن کر دوڑ رہا ہے، یوم شہدائے کشمیر، ڈوگراہ راج کے خلاف جدوجہد اور قربانی کی لازوال داستان ہے۔

کشمیریوں سے یکجہتی، وزیراعظم کی کال پر قوم لبیک کہنے کو تیار

بہت ہو گیا ،اب گن اٹھائیں گے، کشمیری نوجوانوں کا ون سلوشن ،گن سلوشن کا نعرہ

یکجہتی کشمیر، قومی اسمبلی میں کشمیر کا پرچم لہرا دیا گیا،علی امین گنڈا پور نے کیا اہم اعلان

پاکستان کا ہر جوان تحریک کشمیر کا ترجمان ہے،ورلڈ کالمسٹ کلب کے زیر اہتمام یکجہتی کشمیر سیمینار سے میاں اسلم اقبال کا خطاب

یوم یکجہتی کشمیر،وزیرخارجہ نے کیا عالمی دنیا سے بڑا مطالبہ

مودی مسلمانوں کا قاتل، کشمیر حق خودارادیت کے منتظر ہیں، صدر مملکت

یوم یکجہتی کشمیرپرتحریک آزادی بارے مفتیان نے کیا فتویٰ دیا؟ لیاقت بلوچ نے بتا دیا

کشمیریوں کے قاتل کے ساتھ میں بیٹھوں ،بالکل ممکن نہیں،شاہ محمود قریشی کا بھارتی ہم منصب کی تقریر کا بائیکاٹ

کشمیر پر دو ایٹمی طاقتیں آمنے سامنے آ سکتی ہیں،وزیراعظم عمران خان کا اقوام متحدہ میں خطاب

وزیراعظم نے مظلوموں کا مقدمہ دنیا کے سب سے بڑے فورم پررکھ دیا،فردوس عاشق اعوان

کشمیر پر بھارتی سپریم کورٹ کا فیصلہ بڑی کامیابی ہے، وزیر خارجہ

مقبوضہ کشمیر،کشمیری سڑکوں‌ پر،عمران خان زندہ باد کے نعرے، کہا اللہ کے بعدعمران خان پر بھروسہ

 

13 جولائی 1931 کو سرینگر سینٹرل جیل میں قید کشمیری نوجوا ن عبدالقدیر کے خلاف بغاوت کے مقدمے کی سماعت تھی۔ اس موقع پر ہزاروں کشمیری جیل کے باہر جمع ہو گئے، نماز ظہر کے وقت ایک کشمیری نوجوان نے آذان کی صدا بلند کی تو ڈوگرہ سپاہی نے گولی مار کر اسے شہید کر دیا۔

توحید کے پروانوں نے وہیں سے آذان کو آگے بڑھایا تو ڈوگرہ سپاہی بھی گولیاں برساتے رہے، ایک کے بعد ایک جوان جام شہادت نوش کرتا گیا لیکن اذان گونجتی رہی اور یوں 22 کشمیریوں نے اپنی جان دیکر آذان مکمل کی۔

یوم شہدائے کشمیر پر وزیراعظم عمران خان نے دیا کشمیریوں کو اہم پیغام

Leave a reply