پاکستان اور چین کےخلاف بھارتی عزائم بےنقاب :بھارتی فضائیہ میں مزید114 جنگی طیاروں کا اضافہ
لاہور: پاکستان اور چین کے خلاف بھارتی عزائم بے نقاب ہوگئے:بھارتی فضائیہ میں مزید114 جنگی طیاروں کا اضافہ ،اطلاعات کے مطابق وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت والی حکومت کی طرف سے آتمنیر بھر بھارت اسکیم کے تحت ہندوستانی فضائیہ 114 لڑاکا طیارے حاصل کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہے جن میں سے 96 ہندوستان میں بنائے جائیں گے، اور باقی 18 غیر ملکی وینڈر سے درآمد کیے جائیں گے۔
بھارتی فضائیہ کا ایک اور ہیلی کاپٹر گر کر تباہ
ہندوستانی فضائیہ کے بارے میں معلوم ہوا ہے کہ ‘بائے گلوبل اینڈ میک ان انڈیا’ اسکیم کے تحت 114 ملٹی رول فائٹر ایئر کرافٹ (ایم آر ایف اے) حاصل کرنے کا منصوبہ ہے جس کے تحت ہندوستانی کمپنیوں کو غیر ملکی وینڈر کے ساتھ شراکت کی اجازت ہوگی۔
اس حوالے سے بھارتی وزارت دفاع کی دستاویزات سے پتہ چلتا ہے کہ "حال ہی میں، ہندوستانی فضائیہ نے غیر ملکی دکانداروں کے ساتھ میٹنگیں کیں اور ان سے میک ان انڈیا پروجیکٹ کو پروموٹ کرنے کےلیے طریقہ کے بارے میں مشاورت کی گئی
ہیلی کاپٹر حادثہ، پائلٹ کا آخری پیغام کیا تھا؟ بھارتی فضائیہ نے روٹ کلیئر کیا تھا…
بھارتی وزارت دفاع کی دستاویزات سے پتہ چلتا ہے کہ اس منصوبے کے تحت ابتدائی 18 طیارے درآمد کرنے کے بعد اگلے 36 طیارے ملک کے اندر تیار کیے جائیں گے اور ادائیگیاں جزوی طور پر غیر ملکی کرنسی اور ہندوستانی کرنسی میں کی جائیں گی۔
ذرائع نےبتایا کہ آخری 60 طیارے ہندوستانی پارٹنرکی اہم ذمہ داری ہوں گےاورحکومت صرف ہندوستانی کرنسی میں ادائیگی کرے گی۔ہندوستانی کرنسی میں ادائیگی سے دکانداروں کو پروجیکٹ میں 60 فیصد سے زیادہ ‘میک ان انڈیا’ ہدف حاصل کرنے میں مدد ملے گی۔
ڈرون کا خوف، بھارتی فضائیہ نے دی اینٹی ڈرون سسٹم خریدنے کی منظوری
عالمی طیارہ ساز کمپنیاں بشمول بوئنگ، لاک ہیڈ مارٹن، ساب، ایم آئی جی، ارکٹ کارپوریشن اور ڈسالٹ ایوی ایشن کی طرف سے بھارت میں ٹینڈرشامل ہونے کا قوی امکان ہےبھارتی دفاعی حکام کا کہنا ہے کہ بھارت کے دو حریفوں پاکستان اور چین پر اپنی برتری برقرار رکھنے کے لیے ان 114 لڑاکا طیاروں پر بہت زیادہ انحصار کرنا پڑتا ہے۔
ہنگامی احکامات کے تحت خریدے گئے 36 رافیل طیاروں نے 2020 میں شروع ہونے والے لداخ بحران کے دوران چینیوں پر برتری برقرار رکھنے میں بے حد مدد کی لیکن یہ تعداد کافی نہیں ہے اور اس کے لیے اس طرح کی مزید صلاحیت کی ضرورت ہوگی۔
یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ بھارتی فضائیہ پہلے ہی LCA Mk 1A طیاروں کے 83 کے آرڈر دے چکی ہے لیکن اسے اب بھی زیادہ تعداد میں قابل طیاروں کی ضرورت ہے کیونکہ بڑی تعداد میں MiG سیریز کے طیارے یا تو مرحلہ وار ختم ہو چکے ہیں یا اپنے آخری سانسوں پر ہیں۔
شاید یہی وجہ ہے کہ بھارت کا پانچویں جنریشن کا ایڈوانس میڈیم کمبیٹ ایئر کرافٹ کا منصوبہ تسلی بخش رفتار سے آگے بڑھ رہا ہے لیکن آپریشنل کارروائیوں میں شامل ہونے میں کافی وقت لگے گا۔
ذرائع نے بتایا کہ انڈین ایئرفورس اپنے لڑاکا جیٹ کی ضرورت کے لیے ایک ایسا حل اورسرمایہ کاری چاہتا ہے کہ جس میں بننے والے جنگی طیارے جو آپریشنل لاگت پر کم ہو اور بہترخدمات سرانجام دے سکیں