آج مسلمان کی تذلیل کیوں؟ . تحریر: محمد معوّذ

0
38

بھائیو! تم اپنے آپ کو مسلمان کہتے ہو اور تمہارا ایمان ہے کہ مسلمان پر اللّٰہ تعالیٰ کی رحمت ہوتی ہے مگر ذرا آنکھیں کھول کر دیکھو کیا اللّٰہ تعالیٰ کی رحمت تم پر نازل ہو رہی ہے آخرت میں جو کچھ ہوگا وہ تم بعد میں دیکھو گے مگر اس دنیا میں تمہارا جو حال ہے اس پر نظر ڈالو اس ہندوستان میں تم 32 کروڑ ہو تمہاری اتنی بڑی تعداد ہے کہ اگر ایک ایک شخص ایک ایک کنکری پھینکے تو پہاڑ بن جائے لیکن جہاں اتنے مسلمان موجود ہیں وہاں کفار حکومت کر رہے ہیں تمہاری گردنیں ان کی مٹھی میں ہیں کہ جدھر چاہیں تمھیں موڑ دیں۔ تمہارا سر جو اللّٰہ تعالیٰ کے سوا کسی کے آگے نہ جھکتا تھا اور آج انسانوں کے آگے جھک رہا ہے تمہاری عزت جس پر ہاتھ ڈالنے کی کوئی ہمت نہ کر سکتا تھا آج وہ خاک میں مل رہی ہے تمہارا ہاتھ جو ہمیشہ اونچا ہی رہتا تھا اب نیچا ہوتا ہے اور کافر کی آگے پھیلتا ہے جہالت اور افلاس اور قرض داری نے تم ہر جگہ تم کو ذلیل و خوار کر رکھا ہے کیا یہ اللّٰہ تعالیٰ کی رحمت ہے اگر یہ رحمت نہیں ہے بلکہ کھلا ہوا غضب ہے تو کیسی عجیب بات ہے کہ مسلمان اور اس پر خدا کا غضب نازل ہو۔ مسلمان اور ذلیل ہو۔ مسلمان اور غلام ہو۔ یہ تو ایسی ناممکن بات ہے جیسے ہر چیز سفید بھی ہو اور سیاح بھی ہو۔ جب مسلمان اللّٰہ تعالیٰ کا محبوب ہوتا ہے تو اللّٰہ تعالیٰ کا محبوب دنیا میں ذلیل و خوار کیسے ہو سکتا ہے کیا نعوذباللّٰہ تمہارا خدا ظالم ہے کہ تم اس کا حق پہچان اور اس کی فرماں برداری کرو اور وہ نافرمانوں کو تم پر حاکم بنا دے۔ اور تم کو فرماں برداری کے معاوضے میں سزا دے؟ اگر تمہارا ایمان ہے کہ اللّٰہ ظالم نہیں اور اگر تم یقین رکھتے ہو اللّٰہ تعالیٰ کی فرمانبرداری بدلہ ذلت سے نہیں مل سکتا تو پھر تمہیں ماننا پڑے گا کہ مسلمان ہونے کا دعویٰ جو تم کرتے ہو اسی میں کوئی غلطی ہے تمہارا نام سرکاری کاغذات میں تو ضرور مسلمان لکھا جاتا ہے مگر اللّٰہ تعالیٰ کے ہاں انگریزی سرکار کے دفتر کی سند پر فیصلہ نہیں ہوتا اللّٰہ تعالیٰ اپنا دفتر الگ رکھتا ہے وہاں تلاش کرو تمہارا نام فرمانبرداروں میں لکھا ہوا ہے یا نافرمانوں میں؟

اللّٰہ تعالیٰ نے تمہارے پاس کتاب بھیجی تاکہ تم اس کتاب کو پڑھ کر اپنے مالک کو پہچانو اور اس کی فرمانبرداری کا طریقہ معلوم کرو کیا تم نے کبھی یہ معلوم کرنے کی کوشش کی کہ اس کتاب میں کیا لکھا ہے؟ اللّٰہ تعالیٰ نے اپنے نبی صلی اللّٰہ علیہ وسلم کو تمہارے پاس بھیجا تاکہ تم مسلمان بننے کا طریقہ سکھائے کیا تم نے کبھی یہ معلوم کرنے کی کوشش کی اس نبی صلی اللّٰہ علیہ وسلم نے کیا سکھایا اللّٰہ تعالی نے تم کو دنیا اور آخرت میں عزت حاصل کرنے کا طریقہ بتایا کیا تم اس طریقے پر چلتے ہو اللّٰہ تعالیٰ نے کھول کھول کر بتایا کہ کون سے کام ہے جن سے انسان دنیا اور آخرت میں ذلیل ہوتا ہے کیا تم ایسے کاموں سے بچتے ہو بتاؤ تمہارے پاس اس کا کیا جواب ہے اگر تم مانتے ہو کہ نہ تم نے اللّٰہ تعالیٰ کی کتاب اس کے نبی کی زندگی سے علم حاصل کیا اور نہ اس کے بتائے ہوئے طریقے کی پیروی کی تو تم مسلمان ہوئے کب تمہیں اس کا اجر ملے جیسے تم مسلمان ہو ویسا ہی تمہیں اجر مل رہا ہے اور ویسے ہی اجر آخرت میں بھی دیکھ لو گے۔
اللّٰہ تعالیٰ ہمیں دین اسلام کی سمجھ اور اس پر عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے آمین یا رب العالمین.

@muhammadmoawaz_

Leave a reply