مزید دیکھیں

مقبول

کرایے کاتنازعہ،خواتین پر وحشیانہ تشدد،بس ڈرائیور اور کنڈیکٹر گرفتار

سرگودھا: کرایے کے تنازع پر خواتین پر وحشیانہ تشدد...

پاکستان نے اپنی چیٹ جی پی ٹی متعارف کروا دی

پاکستان نے ٹیکنالوجی کی دنیا میں ایک اور اہم...

ٹرمپ کی ایران کو سنگین نتائج بھگتنے کی دھمکی

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ یمنی...

پاکستانی شخص کا قانونی طور پر بغیر ویزا بھارت کا سفر

پاکستان کی ایک کاروباری شخصیت نے بھارت کا ویزا...

حافظ آباد،سکھیکی منڈی،ایک شخص کو گندم کے کھیت میں گلا دبا کر قتل کردیا گیا

حافظ آباد (خبرنگارشمائلہ) سکھیکی منڈی میں ایک افسوسناک واقعہ...

کوٹےسےکئی گنا زائد الکوحل کی فروخت کی اجازت،ماہانہ رقم فرح گوگی کوپہنچائی جاتی

لاہور:اینٹی کرپشن نے فرح گوگی کے ذریعے محکمہ ایکسائز میں تعیناتیاں لینے والےافسران کےخلاف چھان بین کے دوران فرح گوگی کو منتھلی دینے والے محکمہ ایکسائز کے ای ٹی اوز کے خلاف شواہد مل گئے-

باغی ٹی وی:ذرائع اینٹی کرپشن پنجاب کے حوالےسے بتایا کہ اینٹی کرپشن حکام نے بیورو کریسی کی ٹرانسفر پوسٹنگ کی مد میں کروڑوں روپے کی کرپشن کی تحقیقات کا دائرہ وسیع کردیا فرح گوگی کے ذریعے محکمہ ایکسائز میں پرکشش آسامیوں پر تعیناتیاں لینے والے قابو میں آگئے۔

سابق ای ٹی او مسعودوڑائچ فرنٹ مینز کے ذریعے فرح گوگلی کے لیے ماہانہ رقوم جمع کرتے تھے اور انہوں نے ایکسائز انسپکٹروں پر مشتمل نیٹ ورک بنایا ہوا تھا۔

بیرون ملک چین کے خفیہ "تھانے”

ذرائع کے مطابق ایکسائز انسپکٹرز ملی بھگت کرکے کوٹے سے کئی گنا زائد الکوحل کی فروخت کی اجازت دیتے رہے، الکوحل کی کوٹہ سے زائد فروخت کے بدلے ونڈ شاپس سے بھاری رشوت لی جاتی رہی، لاہور کے نجی ہوٹلز کی ونڈ شاپس سے ہر ماہ بھاری رقوم اکٹھی کرکے مسعود وڑائچ کو پہنچائی جاتی رہیں ہیں مسعود بشیر وڑائچ ونڈ شاپس سے ماہانہ رقم جمع کر کے رشوت کے پیسے فرح گوگی کو پہنچاتے تھےپنجاب کے علاوہ راولپنڈی میں بھی انہوں نے یہی کام کیا۔

واضح رہے کہ اینٹی کرپشن نے فرح گوگی کے ذریعے پوسٹنگ حاصل کرنے والے پانچ بیوروکریٹس کےخلاف پہلے ہی مقدمہ درج کررکھا ہے، جس میں سابق وزیر اعلی پنجاب عثمان بزدار، فرح گوگی اور بشری بی بی کے بیٹے ابراہیم مانیکا بھی نامزد ہیں۔

پُرکشش عہدوں پر کروڑوں روپے کے عوض تقرر و تبادلے کرنے کے الزام میں سابق وزیراعلیٰ کے پرنسپل سیکرٹری طاہر خورشید، بیوروکریٹ احمد عزیز تارڑ، صالحہ سعید، عثمان معظم، سہیل خواجہ اور فرحت شہزادی کے پرسنل سیکرٹری محمد آصف کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا –

کلر کہار کے قریب مسافر بس کو خوفناک حادثہ،13 افراد جاں بحق 15 زخمی

ایف آئی آر میں کہا گیا کہ سینئر بیوروکریٹ تعینات ہونے والے افسران سے رشوت وصول کرکے فرحت گوگی کو کروڑوں روپے حصہ دیتے تھے فرحت شہزادی یہ رقم اپنے ملازمین احمد منصور اور آصف کے ذریعے لبرٹی کے بینک میں جمع کرواتی تھی جب کہ بشریٰ بی بی کا بیٹا ابراہیم مانیکا فرحت شہزادی سے گھر آکر نقد رقم وصول کرتا تھا 45 کروڑ کی کرپشن کےثبوت سامنےآچکے ہیں جبکہ مجموعی طور پر اربوں روپے کی کرپشن کی گئی ہے۔

قبل ازیں مبینہ کرپشن کیس میں محکمہ ایکسائز نے نیب لاہور کو گاڑیوں کی رجسٹریشن کی تفصیلات فراہم کردی تھیں محکمہ ایکسائز کے مطابق سب سے زیادہ 22 گاڑیاں فرح گوگی کے نام رجسٹرڈ ہونے کا انکشاف ہوا ہے جبکہ شفقت محمود کے نام4، شہزاد اکبر کے نام 2 گاڑیاں رجسٹرڈ،فواد چودھری اور عمرایوب کے نام ایک ایک گاڑی رجسٹرڈ ہیں ۔

شیل پاکستان میں اپنا کاروبار بند نہیں کررہا،وزیرخزانہ