وزیراعلی خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے ریحان زیب کے خاندان سے ملاقات کی ہے
اس موقع پر منسٹر سوشل ویلفیئر،عشر وزکوٰۃ مشال یوسفزئی بھی موجود تھے ۔وزیراعلیٰ کے پی علی امین گنڈا پور نے ریحان زیب شہید فیملی سے اظہار تعزیت کیا اور ایصال ثواب کیلئے دعا کی، وزیراعلیٰ کے پی علی امین گنڈاپور نے ریحان زیب شہید تینوں بھائیوں کے لیے سرکاری نوکریاں ،والد،والدہ اور بھائی کیلئے حج وعمرہ ،فیملی کیلئے اپنا گھر ،ورکر پیکج ، شہدا پیکج اور دیگر مراعات کا اعلان کیا، علی امین گنڈا پور کا کہنا تھا کہ تمام حکام کو احکاماتِ بھی جاری کئے ہیں کہ ریحان زیب شہید قاتلوں کو گرفتار کیا جائے اور سی ٹی ڈی ڈی آئی جی سے فیملی ملاقات کیلئے بھی کہا گیا ہے،
وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور کا کہنا تھا کہ میں نے وعدہ کیا تھا کہ انکی فیملی کے لیے آواز بنوں گا ،میں نے صدق دل سے تمام لیڈر شپ نوٹس میں لایا اور بھرپور مطالبہ بھی کیا باقی ٹکٹ میرے ہاتھ میں نہیں ہے ۔پی ٹی آئی رہنما یوسف دانش کا کہنا تھا کہ فیصلہ باجوڑ عوام نے کرنا ہے کہ وہ کس کو ووٹ دیتے ہیں اور ریحان زیب شہید فیملی فیصلہ کرے گا کہ وہ آزاد الیکشن لڑتے ہیں یا دستبردار ہوتے ہیں ۔
واضح رہے کہ ریحان زیب کو31 جنوری کو انتخابی مہم کے دوران قتل کیا گیا تھا،مقتول تحریک انصاف کے ٹکٹ ہولڈر کےخلاف الیکشن لڑ رہے تھے، ریحان زیب کے قتل کے بعد تحریک انصاف نے انہیں پارٹی کا حمایت یافتہ اُمیدوار قرار دیا اور پھر بیان ہٹا دیا تھا۔باجوڑ میں قتل کیے گئے آزاد امیدوار ریحان زیب نے ٹکٹ تقسیم پر سوال اٹھائے تھے، انہیں قومی، صوبائی اسمبلی کیلئے تحریک انصاف نے ٹکٹ نہیں دیا تھا، ریحان زیب بطور آزاد امیدوار قومی، صوبائی اسمبلی الیکشن میں حصہ لے رہے تھے۔قومی اسمبلی کے حلقے این اے 8 میں تحریک انصاف نے قومی اسمبلی کا پارٹی ٹکٹ گل ظفر خان کو جبکہ پی کے 22 میں ٹکٹ گل داد خان کو جاری کیا تھا۔ریحان زیب نے 12 جنوری کو خیبر پختونخوا حکومت میں کرپشن کا بھی انکشاف کیا تھا، ان پر چند روز سے تحریک انصاف سے منسلک ٹرول اکاؤنٹس سے تنقید کی جا رہی تھی۔
باجوڑ این اے 108 میں آزاد امیدوار ریحان زیب کے قاتل گرفتار نہ ہو سکے