امریکی کمپنیاں بھی سی پیک سےاستفادہ کرسکتی ہیں:علی جہانگیرصدیقی
واشنگٹن: پاکستان ایک اٹیمی ملک ہے اور خطے میں اسے نظرانداز نہیں کیا جاسکتا ، امریکہ بھارت کو افغانستان کے معاملے میںلانے سے دوررہے ، اطلاعات کے مطابق اس حوالے سے امریکہ میں پاکستانی سفیرعلی جہانگیر صدیقی کا کہنا ہے کہ دنیا کو، پاکستان کو افغانستان اور بھارت کے درمیان ایک تیسرا ملک سمجھنے کی سوچ ترک کرنا ہوگی۔ امریکی کمپنیاں بھی سی پیک سے استفادہ کر سکتی ہیں۔
مولانا فضل الرحمن ہسپتال کے خصوصی وارڈ میں اورعلی امین گنڈاپور کی تمنا
تفصیلات کے مطابق معروف امریکی تھنک ٹینک سینٹر فار اسٹریٹجک اینڈ انٹرنیشنل اسٹڈیز واشنگٹن ڈی سی میں امریکہ اور پاکستان کے مابین مشترکہ سلامتی مفادات میں تعلقات کے موضوع پر تقریب منعقد ہوئی۔تقریب میں پاکستانی سفارتکارعلی جہانگیر صدیقی بھی شریک ہوئے۔
امریکی تھنک ٹینک سینٹرفاراسٹریٹجک اینڈ انٹرنیشنل اسٹڈیز واشنگٹن ڈی سی میں اہم پروگرام میں توانائی اورزراعت جیسے شعبوں میں معاشی شراکت سمیت پاکستان میں سیاحت کے شعبہ میں ہونے والی پیشرفت اور ممکنہ امکانات کی نشاندہی کی گئی۔تقریب میں سکھ یاتریوں کے لیے کرتار پور راہداری کھولنے کے بارے میں حکومت پاکستان کی کوششوں کو بھی سراہا گیا۔
پاکستان کو سی پیک سے متعلق چین سے سخت سوالات کرنے ہوں گے، امریکہ
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے علی جہانگیر صدیقی کا کہنا تھا کہ متعدد امریکی کمپنیاں یورپ اور ایشیا میں اپنی مسابقتی کمپنیوں کے خلاف پاکستان میں موجود مواقع سے محروم ہیں۔ جنرل الیکٹرک کی طرح دیگر امریکی کمپنیاں بھی سی پیک سے استفادہ کر سکتی ہیں۔
ہارٹ اٹیک سے قبل ظاہر ہونے والی 8 بڑی علامات ،جن پرغورکرنا سب سے بہترہے
امریکہ میںپاکستانی سفیر علی جہانگیرصدیقی نے کہا کہ پاکستان کو افغانستان اور بھارت کے درمیان ایک تیسرا ملک سمجھنے کی سوچ ترک کرنا ہوگی۔ وزیر اعظم عمران خان اور امریکی صدر ٹرمپ کے مابین حالیہ مہینوں میں ہونے والی ملاقات میں مثبت پیش رفت ہوئی۔