وفاقی وزیر مملکت برائے سیفران شہریار آفریدی نے کہا ہے کہ علی وزیر اور محسن داوڑ میرا بھائی ہے،ان کو مین اسٹریم میں لانا چاہتے تھے،پہلے دن سے پرویز خٹک اور میں ان سے رابطے میں ہیں

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق قومی اسمبلی کے اجلاس میں وزیرمملکت برائے سیفران شہریارآفریدی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایوان میں جتنی سیاسی جماعتوں کی نمائندگی ہےان سے مخاطب ہوں ،یہ روایت کیوں قائم ہوگئی کہ پاکستان میں کوئی واقعہ ہوتومحرومی کی بات کیجاتی ہے ،طاہر داوڑ کیس سے متعلق پی پی اور ن لیگ کی مرکزی قیادت سے ملا تھا آج ان کی بات سنتاہوں توسوچتا ہوں کہ کیایہ اس وقت ٹھیک کہتےتھے یا آج کہہ رہےہیں،انہوں نے کہا کہ آٹھ ماہ پہلے طالبان کی بات آئی توبتایا گیا کہ پہلا حکومتی وزیرہے جو ان کے پاس گیا ،صوبوں میں کسی بھی قسم کا مسئلہ ہو تو کہا جاتا ہے کہ اسلام آباد نہیں دے رہا،جب اسلام آباد کچھ کرنا چاہے تو کہا جاتا ہے صوبائی خودمختاری ہے، شہریار آفریدی نے مزید کہا کہ پشتونوں نے کبھی بھی پاکستان مخالف نعرہ نہیں لگایا،نقیب اللہ محسود کے مسئلے پر جب وہاں تقریر کی تو بہت تالیاں بجائی گئیں،پاکستان کی بات کی تو کہا گیا کہ یہ بات نہ کرو، شہر یار آفریدی نے مزید کہا کہ
ہم اپنے ملک سے مذہبی ولسانی تضادات کا خاتمہ کررہے ہیں ،پاکستان،ملائیشیا اورترکی سعودی عرب اورایران کےدرمیان مصالحت کی کوشش کررہےہیں،پاکستان میں اب آئین و قانون اور سلامتی پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا

Shares: